0
Saturday 23 Oct 2021 08:47

لاہور رات بھر میدان جنگ بنا رہا، 2 پولیس اہلکار اور 4 کارکن جاں بحق، تصادم جاری

لاہور رات بھر میدان جنگ بنا رہا، 2 پولیس اہلکار اور 4 کارکن جاں بحق، تصادم جاری
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں کالعدم مذہبی جماعت اور پولیس کے درمیان گذشتہ رات سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ملتان روڈ جامع مسجد رحمت اللعالمین سے شروع ہونیوالے ’’لبیک یارسول اللہ (ص) لانگ مارچ‘‘ کو چوبرجی پہنچنے پر روکا گیا تو جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پولیس کی جانب سے ایم اے او کالج چوک میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی گئی، جبکہ مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراو کیا۔ پولیس نے کنٹینر لگا کر روڈ بلاک کر رکھے تھے، تاہم مظاہرین نے کنٹینر ہٹا دیئے اور ایم اے او کالج سے بھاٹی چوک پہنچ گئے۔ جہاں پولیس کیساتھ دوبارہ جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں دو پولیس اہلکار ایوب اور خالد جاں بحق ہوگئے، جبکہ درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہیں۔ دوسری جانب مظاہرین میں سے 4 کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے جبکہ 28 کارکن زخمی ہیں، جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

داتا دربار کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرین اور پولیس کے درمیان چھڑپیں ہوئیں، تاہم مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرکے آزادی فلائی اوور پہنچے، جہاں انہوں نے قیام کیا اور اعلی قیادت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب بڑھے گا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد مارچ کے شرکاء نے اپنا سفر شروع کیا تو بتی چوک میں پولیس کی بھاری نفری ایک بار پھر مارچ کے راستے کی رکاوٹ بنی، تاہم کارکن کی جانب سے پتھراو اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس وقت بھی جب صبح کے ساڑھے آٹھ بج رہے ہیں، بتی چوک میں جھڑپیں جاری ہیں۔ کارکنوں نے دریائے راوی کے پل پر لگائی گئی تمام رکاوٹیں اور کنٹینرز بھی ہٹا دیئے ہیں اور شاہدرہ کی جانب مارچ کے شرکاء کا سفر جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 960061
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش