0
Sunday 24 Oct 2021 12:08
اسلامی فرقوں میں قرآنی وحدت، نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کا پہلا زینہ ہے

وحدتِ امت سیاسی نعرہ یا حربہ نہیں، قرآن مجید کا حکم ہے، علامہ جواد نقوی

یہ وحدت برائے اجتماع نہیں، وحدت برائے تعمیلِ حکمِ قرآن ہے، وحدت کانفرنس سے خطاب
وحدتِ امت سیاسی نعرہ یا حربہ نہیں، قرآن مجید کا حکم ہے، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروة الوثقی لاہور میں ہفتہ وحدت و جشن میلاد مسعود نبی کریم ﷺ وامام جعفر صادقؑ کی مناسبت سے عظیم الشان وحدت امت کانفرنس بعنوان رحمتہ للعالمین و رحمابینھم منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، امیر متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز، جامعہ سراجیہ اسلام آباد سے پیر سید چراغ الدین شاہ، عید گاہ شریف سے پیر نقیب الرحمان سمیت ملک کے تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام، مذہبی جماعتوں کے سربراہان، مشائخ عظام و اکابرین  نے شرکت کی۔

جامعہ عروۃ الوثقیٰ اور تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد  نقوی نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ وحدتِ امت کوئی سیاسی نعرہ یا حربہ نہیں بلکہ قرآن مجید کا حکم ہے، امت سازی وہ پہلا ہدف ہے جس کے ذریعے دین کے سارے اہداف حاصل ہوں گے، مسلمانوں کی اخلاقی تربیت اور شرح صدر کے بغیر وحدت کی کوشش ناکامی سے دوچار ہو گی۔ علامہ سید جواد نقوی نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد نبوتِ خاتم کے اہم ترین مقصد یعنی امت سازی کی طرف توجہ مبذول کروانا اور قرآنی بنیادوں پر وحدت کی دعوت دینا ہے، جس کا مرکز و محور نظریہ قرآن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فقط وحدت برائے وحدت یا وحدت برائے اجتماع نہیں بلکہ وحدت برائے تعمیلِ حکمِ قرآن ہے، وحدت چونکہ امت کی ہے، لہٰذا وحدت سے قبل امت سازی شرط ہے، امت سازی وہ پہلا ہدف اور قدم ہے جس کے ذریعے تمام دینی اہداف کا حصول ممکن ہے، جو رسول اللہ ﷺ کی تمنا اور آرزو ہیں۔

علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کی اخلاقی تربیت اور شرح صدر کے بغیر وحدت کی کوشش کے مقدر میں ناکامی ہوگی، مومنین کی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ ہے کہ وہ آپس میں ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں اور دشمنوں پر شدید سخت ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا ایک اہم مقصد یہ بھی ہے کہ اپنوں کو ساتھ بٹھا کر یہ پیغام دیا جائے کہ تمام تر مسلکی اختلافات کے باوجود مسلمان رسول اللہ ﷺ کی امت ہیں اور آپس میں مہربانی کے حقدار ہیں، اسلامی فرقوں کے مابین قرآنی وحدت، ایک نئی اسلامی تہذیب کی تشکیل کا پہلا زینہ ہے، علماء وحدت کو اسلام ناب محمدی کے ایک ناقابل تردید اصول کے طور پر قبول کریں کیونکہ نئی اسلامی تہذیب کے حصول کا انحصار امت کے اتحاد و اتفاق پر ہے۔

علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ یہ عظیم مجموعہ جس کا نام امت مسلمہ ہے، اپنے وجود اور اپنے حقوق کے دفاع کے تمام وسائل سے بہرہ ور ہے، عالم اسلام کو آج اپنی عزت وقار کیلئے قدم بڑھانا چاہئے، اپنی خود مختاری کیلئے مجاہدت کرنا چاہئے، اپنے علمی ارتقاء اور روحانی طاقت و توانائی یعنی دین سے تمسک، اللہ کی ذات پر توکل اور نصرت پروردگار پر یقین رکھنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 960256
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش