0
Sunday 24 Oct 2021 22:29

بلتستان یونیورسٹی میں سیرت کانفرنس بعنوان ''سیرت النبیﷺ:عقیدتِ ابدی و شفاعت ازلی کا قرینہ'' کا انعقاد

بلتستان یونیورسٹی میں سیرت کانفرنس بعنوان
اسلام ٹائمز۔ بلتستان یونیورسٹی میں ۱۷ربیعُ الاول یومِ ولادت پیغمبرِ گرامی قدر (ص) کی مناسبت سے ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان ''سیرت النبیﷺ:عقیدتِ ابدی و شفاعت ازلی کا قرینہ'' منعقد ہوئی۔ سیرت کانفرنس میں بلتستان یونیورسٹی کے اساتذہ کرام، اِنتظامی آفیسران، طلباء و طالبات اور عام عوام نے شرکت کی۔ کانفرنس میں عمومی طور پر سیرتُ النبی (ص) کے تمام پہلوؤں کو اُجاگر کیا گیا۔ مقررین، نعت خواں حضرات اور شعراء نے شانِ نبوی، مقامِ نبوی اور سیرتِ نبوی کو تفصیلی و واقعاتی انداز میں بیان کیا۔ ہفتہ وار تعطیل کے باوجود طلباء و طالبات اور اساتذہ کرام نے کانفرنس میں بھرپور شرکت کی اور آنحضرت (ص) سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ عشقِ رسول (ص) کے لامتناہی سلسلوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مقررین نے قرار دیا کہ تمام فضیلتوں، خاصیتوں اور منفعتوں کا منبع ذاتِ رسول گرامی (ص) ہے۔ خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنس پروفیسر ڈاکٹر عبد المتین نے کہا کہ ہر نبی کی کوئی نہ کوئی خاصیت ہے لیکن ہمارے نبی حضرت محمد (ص) کی ذات تمام خاصیتوں کا منبع تھی، اللہ تعالیٰ نے آپ کو بیش بہا نعمتیں عطاء کیں، جب تک دنیا قائم ہے آپﷺ کا نام رہے گا۔

ڈاکٹر عبد المتین نے کہا کہ آپ (ص) اللہ کے آخری نبی ہیں، پوری جہاں کےلئے رحمت ہیں۔ آخری اُمت ہونے کی حیثیت سے ہمارا مقام اِس لئے بلند ہے کہ ہم اُسی آخری نبی کے پیروکار ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ آنحضرت (ص) کی خصوصیات اور تعلیمات وہی بیان  کرسکتا ہے جس کو مطالعہ سیرت پر مکمل عبور حاصل ہو۔ کلیدی مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ بلتستان یونیورسٹی ڈاکٹر صابر علی وزیریؔ نے کہا کہ دنیا میں جو بھی مسلمان عقیدتِ ابدی کا قائل ہے وہی شفاعتِ ازلی کا حقدار ہے، سیرتُ النبی (ص) کا بنیادی فلسفہ یہی ہے کہ کبھی اپنے اُصولو ں پر سمجھوتہ مت کرو۔ ڈاکٹر صابر علی وزیریؔ نے مزید کہا کہ یومِ ولاتِ پیغمبراکرم (ص) یومِ  شکرانہ ہے، اِس دن اللہ تعالیٰ نے ہم پر سب سے بڑا احسان کیا ہے۔ حضور کی انفرادی خاصیتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ اپنی تمام صفات کی شبیہ اپنے بندوں میں بھی دیکھنا چاہتا ہے، البتہ بندوں میں متکبرانہ صفت بالکل بھی پسند نہیں کرتا۔ اللہ کی ایک صفت متکبر ہے۔ اللہ کا متکبر ہونا اس اعتبار سے ہے کہ اُنہوں نے حضور اکرم (ص) و علی علیہ السلام جیسی شخصیات خلق کیں۔

مولانا عبد الکریم غزالیؔ نے سیرت النبی کو قرآنی نقطہ نگاہ سے بیان کیا اور کہا کہ نبی رحمت محمد (ص) اُمت کے اُخروی و دنیاوی معاملات میں حریص ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ جب تک ہم عملی طور پر سیرت النبی کے دلدادہ نہیں ہوں گے، محافل کا انعقاد اور یومِ ولادت منانا عبث ہوگا۔ ہمیں سیرت کو زبانی کلام یاد کرنے کے ساتھ ساتھ عملی طور پر بھی اپنانے کی ضرورت ہے۔ قاری غلام رسول نے صحیح مومن ہونے کی دلیل محبتِ رسولؐ قرار دے دی۔ اُنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اِس بابرکت محفل میں جمع ہیں تو اِس کی بنیادی وجہ بھی محبتِ رسولؐ ہے۔ قاری غلام رسول نے مزید کہا کہ ہمیں دُنیا کی ہر چیز سے مقدم ذاتِ محمدﷺ کو رکھنی چاہیے۔ یہ عمل ہمارے ایمان کا تقاضا بھی ہے اور قرآن کا حکم بھی ہے۔ ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ بلتستان یونیورسٹی ڈاکٹر ذاکر حسین ذاکرؔ نے حضور نبی کریم (ص) کی ذمہ داریوں کو قرآنی تشریحات میں بیان کیا۔ اُنہوں نے علم و حکمت کی بڑی باریک بینی سے وضاحت کی اور قرار دیا کہ ہماری جامعات کو کتاب و حکمت کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تزکیہ نفوس کی طرف بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مولانا ابراہیم خلیلؔ نے سیرت النبی کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئندہ قرار دیا اور بلتستان یونیورسٹی انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کانفرنس کے ذریعے جامعہ ہذا نے تعلیماتِ محمدی (ص) کو عام کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔ آنحضرت (ص) کی شخصیت اور سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا ابراہیم نے کہا کہ اللہ کے نزدیک ہونے اور محبوب بننے کا واحد ذریعہ اتباعِ رسولﷺ ہے۔ جب تک اتباع کامل نہیں ہوگی برکت اور رحمت کا نزول نہیں ہو سکتا۔ اُنہوں نے اساتذہ اور طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں کہ آپ نے رسول اللہ (ص) کا پیشہ اختیار کیا ہے۔ آپ طالب علم ہیں اور طالبانہ عمل سے سنت پر عمل پیرا ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ صداکاری کے فرائض انجام دیتے ہوئے شعبہ ایجوکیشنل ڈیویلپمنٹ کے لیکچرار قیصر عباس نے کہا کہ حضور اکرم (ص) کی نبوت اجمالی تھی جبکہ سابقہ انبیاء علیہم السلام محدود علاقوں، خطوں اور ملکوں کے لئے نبی بنا کر بھیجے گئے تھے۔ اُنہوں نے  بہترین صداکاری کے ذریعے شرکاء کانفرنس کے دل موہ لئے۔

دو ننھے مُنے نعت خواں سید سراج رضوی اور معراج ناصر نے اپنی خوبصورت آواز کے ذریعے خوب داد سمیٹی۔ جبکہ دیگر نعت خواں حضرات عاقب حسین، بابر علی مرغوبؔ، عابد نوری نے بھی بارگاہِ رسالت میں عقیدت کے پھول نچھاور کئے۔ دو طالب علم فیصل حسین شعبہ کمپیوٹر سائنس اور حناء بتول شعبہ بیالوجیکل سائنس نے شانِ اقدس میں اشعار پیش کئے۔ سیرتُ النبیﷺ کانفرنس میں بلتستان یونیورسٹی کے رجسٹرار وسیم اللہ جان ملکؔ، ٹریژار یونس جتوئی، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر حاجی کریم خان، ڈائریکٹر کیو ای سی ڈاکٹر میر عالمؔ، ڈاکٹر علمدار حسین، شعبہ ماحولیات کے چیئرمین ڈاکٹر سالار علی، ڈاکٹر صداقت حسین، ناصر علی، ڈپٹی ڈائریکٹر کیو ای سی، مس کشور، مس صائمہ، مس نائلہ، سجاد حسین، جاوید حسین، اصغر علی، امجد علی وغیرہ نے شرکت کی۔ سیکورٹی کے معاملات کو دیکھنے کے لئے مذکورہ شعبہ کے انچارج ذوالفقار علی موجود تھے۔ مہمان شرکاء کی حیثیت سے ڈویژنل آفیسر ای پی آئی، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ڈاکٹر شجاعت حسین میثمؔ اور ریجنل ڈائریکٹر و ممبر فرینڈز آف بلتستان اقبال شہزاد خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 960319
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش