0
Tuesday 26 Oct 2021 11:53

ولی عہد محمد بن سلمان نے شاہ عبداللہ کو قتل کرنے کی بات کی تھی، سعد الجبری

ولی عہد محمد بن سلمان نے شاہ عبداللہ کو قتل کرنے کی بات کی تھی، سعد الجبری
اسلام ٹائمز۔ امریکا کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی مشترکہ کوششوں کی نگرانی میں مدد کرنے والے سابق سینئر سعودی سکیورٹی عہدیدار نے ایک انٹرویو میں الزام لگایا کہ ملک کے ولی عہد نے ان کے والد کے بادشاہ بننے سے قبل ایک بار اس وقت تخت پر براجمان بادشاہ کو قتل کرنے کی بات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق سعد الجبری نے غیر ملکی نشریاتی ادارے ’سی بی ایس نیوز‘ کو اپنے الزام کے شواہد فراہم نہیں کیے۔ کینیڈا میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے خفیہ ادارے کے سابق عہدیدار نے الزام لگایا کہ 2014ء میں شہزادہ محمد بن سلمان نے فخریہ انداز میں کہا کہ وہ شاہ عبداللہ کو قتل کر سکتے ہیں۔ اس وقت شہزادہ محمد بن سلمان کسی بڑے حکومتی عہدے پر فائز نہیں تھے لیکن اپنے والد کی شاہی عدالت میں بطور گیٹ کیپر خدمات انجام دے رہے تھے، وہ اس وقت بھی تخت کے وارث تھے۔ شاہ سلمان، جنوری 2015ء میں اپنے سوتیلے بھائی شاہ عبداللہ کے انتقال کے بعد تخت پر براجمان ہوئے۔ سعد الجبری نے شہزادہ محمد بن سلمان کو خبردار کیا کہ ان کے پاس ولی عہد کی ویڈیو ہے جس سے شاہی خاندان اور امریکا کے کئی بڑے رازوں کا انکشاف ہوتا ہے۔ پروگرام ’سِکسٹی منٹس‘ کے نامہ نگار اسکاٹ پیلے کو بغیر آواز کے ایک مختصر ویڈیو دکھائی گئی۔ سعد الجبری کا کہنا تھا کہ اگر شاہ عبداللہ کو قتل کر دیا جاتا تو یہ ویڈیو ریلیز بھی ہو سکتی تھیں۔ سعد الجبری کے الزامات 36 سالہ شہزادے محمد بن سلمان کے لیے تازہ ترین دباؤ ہے۔ یاد رہے کہ سعد الجبری کو وطن واپس بلانے کے لیے دباؤ ڈالنے کے طور پر ان کے 2 جوان بچے سعودی حکومت کی حراست میں ہیں۔ اگر سعد الجبری واپس آجاتے ہیں تو ممکنہ طور پر انہیں جیل بھیج دیا جائے گا یا انہیں اپنے سابق مالک کی طرح گھر سے گرفتار کرلیا جائے گا۔ ان کے سابق باس محمد بن نائف طاقتور وزیر داخلہ تھے جنہیں موجودہ ولی عہد نے 2017ء میں جانشینی سے نکال دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 960525
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش