اسلام ٹائمز۔ امریکی حکام نے دعوی کیا ہے کہ التنف میں امریکہ کے غیر قانونی فوجی اڈے پر ہونیوالے حالیہ ڈرون حملوں میں ایران کا ہاتھ ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران ان حملوں کا سرچشمہ اور حامی ہے تاہم حملہ آور ڈرون ایران سے نہ آئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ حملہ آور ڈرون ایرانی تھے اور لگتا ہے کہ انہیں استعمال کرنے کے لئے ایران نے ہی سہولیات فراہم کی تھیں۔ امریکی اخبار کے مطابق امریکی حکام نے دعوی کیا کہ اس حملے میں 5 ڈرون طیارے استعمال کئے گئے تھے جن پر بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد لدا ہوا تھا اور التنف میں قائم (غیر قانونی) امریکی فوجی اڈے کے دونوں حصے؛ "فوجی" اور "حکومت مخالف جنگجو"، اس حملے کا نشانہ بنے ہیں۔