0
Saturday 3 Sep 2011 00:29

سانحہ کوئٹہ کیخلاف یوم احتجاج، شیعہ سنی فسادات کے امریکی عزائم کے خلاف اتحاد کو فروغ دیا جائے، مجلس وحدت مسلمین

سانحہ کوئٹہ کیخلاف یوم احتجاج، شیعہ سنی فسادات کے امریکی عزائم کے خلاف اتحاد کو فروغ دیا جائے، مجلس وحدت مسلمین
لاہور:اسلام ٹائمز۔ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح فیصل آباد، سرگودھا، جھنگ، چنیوٹ سمیت پنجاب بھر میں کوئٹہ کے علاقے گلستان روڈ کی ہزارہ عیدگاہ کے باہر عیدالفطر کے روز بم دھماکے میں شہید ہونے والے 13 نمازیوں کی شہادت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ مظاہرے کئے گئے اور مساجد میں قراردادیں منظور کی گئیں، احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا اہتمام مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے کیا۔ مظاہرین نے حکومت پاکستان، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے۔ 
مظاہروں اور اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے قائدین نے کہا کہ حکومت اور ریاست شہریوں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔ بڑی مدت سے ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے مگر حقائق کو منظر عام پر نہیں لایا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امریکی ایجنڈے کی تکمیل میں کٹھ پتلی حکمران فیصلوں کے لئے واشنگٹن کی طرف دیکھتے ہیں۔ یہ قومی رسوائی اب بند ہونی چاہیے ورنہ ایک دن عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں عرصہ دراز سے شیعہ شہریوں اور ایران جانے والے زائرین کو نشانہ وار قتل میں شہید کیا جا رہا ہے۔ مگر حکومت نے ابھی تک کوئی حفاظت کے عملی اقدامات نہیں کئے۔ جبکہ کوئٹہ کی مقامی شیعہ آبادی کو بھی دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ 
قائدین نے کہا کہ پاکستان کے وجود کو تسلیم نہ کرنے والے گروہ ہی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔ ان مذموم مقاصد کے لئے فرقہ واریت کے نام پر دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نااہل ہیں۔ انہیں سوائے زبانی جمع خرچ کرنے کے کوئی اقدامات کی اجازت نظر نہیں آتی۔ ان کے خلاف سندھ کے سابق سینئر وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے بیانات کی روشنی میں تحقیقات کی جانی چاہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اتحاد اور بھائی چارے کی فضا کو برقرار رکھا جائے۔ امریکہ شیعہ سنی فسادات کروانا چاہتا ہے لیکن ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
لاہور کی مساجد میں عیدالفطر کے سانحہ کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔ مختلف قراردادوں میں کہا گیا کہ حکومت شہریوں کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ جس سے ملکی استحکام خطرے میں ہے۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریک کے نام پر تخریب کاری جاری ہے۔ اسی لئے محب وطن قوتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو پاکستان کے استحکام کی بات کرتے ہیں۔ مگر انہیں تحفظ فراہم نہیں کیا جا رہا۔ قراردادوں میں پاراچنار میں سات مومنین کی شہادت پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قانون نافذ کر نے والے اداروں سے طالبان کے خلاف آپریشن کو مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 96064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش