QR CodeQR Code

اسلامی نظریاتی کونسل کا فارسی، ترکی اور چینی زبان کو نصاب کا حصہ بنانے کا مطالبہ

عید میلادالنبی(ص)کے جلوس میں ’’حور‘‘ کی شرکت کی تحقیقات کی جائیں، اسلامی نظریاتی کونسل

28 Oct 2021 09:44

اجلاس میں کونسل نے ملتان میں عید میلاد النبی ؐ کے دوران جلوس میں حورِ جنت کے نام پر کئے جانیوالے عمل کو نامناسب قرار دیا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے اور آئندہ کیلئے ایسی نامناسب حرکتوں کے انسداد کو یقینی بنایا جائے۔


اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں اہم فیصلہ جات کئے گئے۔  کونسل نے حکومت کو آٹھ مطالبات پر مشتمل ایک مراسلہ بھجوانے کا فیصلہ کیا جس میں دی گئی تجاویز پرعمل درآمد کی استدعا کی گئی ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے حکومت کو بھجوائی گئی تجاویز درج ذیل ہیں۔
 1۔ اسلامی نظریاتی کونسل نے دینی مدارس اور عصری تعلیمی ادارے اور جامعات سے متعلق اخلاقی حوالے سے سامنے آنیوالے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں دینی اور عصری تعلیمی اداروں میں اخلاقی اقدار کی بحالی کیلئے دینی مدارس کے وفاقوں اور ہائر ایجوکیشن (ایچ ای سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، وفاقی وزارت تعلیم اور صوبائی تعلیم کی وزارتوں کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا، جس میں ایچ ای سی اور وزارتوں کو تعلیمی اداروں میں اخلاقی اقدار کی پاسداری اور جنسی ہراسانی کے انسداد کے متعلق جامع لائحہ عمل اختیار کرنے کیلئے قومی تعلیمی کانفرنس بلانے کی تجویز دی جائے گی۔ کونسل نے وفاق ہائے مدارس کو بھی خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا، جس میں ان پر زور دیا جائے گا کہ وہ مدارس میں اس موضوع پر کھلے مکالمے اور مباحثے کی ابتداء کریں اور مفتی محمد تقی عثمانی اور دیگر جید علماء کرام اس کی شروعات کریں، کیونکہ اس مسئلے کو دبانا حل نہیں بلکہ اس پر غوروفکر کرکے انسدادی لائحہ عمل بنانا ہی حل ہے۔

2۔ فوجداری قانون (ترمیمی آرڈیننس 2020ء کے تحت جنسی زیادتی کے مجرم کی آختہ کاری یعنی نامرد بنانے کے قانون کو غیر اسلامی قراردیا اور رائے دی کہ اس کی جگہ متبادل موثر سزائیں تجویز کی جائیں۔
3۔ رویت ہلال پر قانون سازی کے بل کی کونسل نے تائید کی اور تجویزدی کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف اضلاع میں رویت ہلال کے حوالے سے تربیتی سیشنز کا انعقاد کیا جائے۔
4۔ تعلیمی اداروں میں عربی لازم کرنے کے بل 2020ء کی تائید کرتے ہوئے کونسل نے قرار دیا کہ عربی زبان کی تدریس کیلئے اقدامات کرنا دینی اور آئینی تقاضا ہے۔ امید ہے یہ بل اس کی طرف پہلا قدم ثابت ہوگا۔ مزید برآں کونسل نے یہ بھی تجویز دی کہ ثانوی تعلیمی اداروں میں بطور اختیاری مضمون فارسی، ترکی اور چینی زبان کو بھی نصاب میں شامل کیا جائے۔
5۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں تنازعات کے متبادل حل کیلئے مسودہ بل (اے ڈی آر) میں کونسل نے تائید کرتے ہوئے چند ترامیم کی سفارش کی۔
6۔ کونسل نے رحمۃللعالمین اتھارٹی کے قیام کو ایک مستحسن قدم قرار دیا اور وزیراعظم کے اس اقدام کو دورس مثبت نتائج کا پیش خیمہ قرار دیا۔

7۔ مارگلہ کی پہاڑیوں پر جنگل میں آگ لگنے کے واقعات پر کونسل نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ حکومت اور سی ڈی اے ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ کونسل نے آئمہ کرام سے بھی اپیل کی کہ وہ مساجد میں ماحولیات اور شجرکاری کے حوالے سے خطبات جمعہ اور دروس میں اسلامی تعلیمات بیان کریں اور دینی مدارس میں گلشن قرآنی (قرآنی گارڈنز) متعارف کرائے جائیں اور مدارس و مساجد کے خالی رقبوں میں قرآنک گارڈنز قائم کئے جائیں۔ مارگلہ پہاڑیوں پر آگ لگنے کے واقعات کی تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کو سخت سزائیں دی جائیں۔
8ـ کونسل نے ملتان میں عید میلاد النبی ؐ کے دوران جلوس میں حورِ جنت کے نام پر کئے جانیوالے عمل کو نامناسب قرار دیا اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے اور آئندہ کیلئے ایسی نامناسب حرکتوں کے انسداد کو یقینی بنایا جائے۔


خبر کا کوڈ: 960787

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/960787/اسلامی-نظریاتی-کونسل-کا-فارسی-ترکی-اور-چینی-زبان-کو-نصاب-حصہ-بنانے-مطالبہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org