0
Saturday 3 Sep 2011 15:00
انقرہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف قانونی اقدامات کے بعد:

تل ابیب میں سفارتی سونامی، اسرائیل بین الاقوامی سطح پر مکمل گوشہ گیری کا شکار

تل ابیب میں سفارتی سونامی، اسرائیل بین الاقوامی سطح پر مکمل گوشہ گیری کا شکار
اسلام ٹائمز- جرنلسٹ کلب نیوز ایجنسی کے مطابق ترکی نے اسرائیلی سفیر کو ملک سے نکال باہر کیا ہے اور اسرائیل کے ساتھ تمام فوجی معاہدات کو بھی معطل کر دیا ہے۔ ترک حکومت نے یہ اقدام فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی جارحیت سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد کیا ہے جس میں اسرائیلی بربریت کو حق بجانب قرار دیا گیا ہے۔ ترکی نے اس سے قبل اسرائیل کو خبردار کر رکھا تھا کہ اگر اس نے اقوام متحدہ کی رپورٹ منظر عام پر آنے سے قبل فریڈم فلوٹیلا پر حملے کی بابت ترکی سے رسمی طور پر معذرت خواہی نہ کی تو وہ اس کے خلاف قانونی اقدام کرے گا۔
فرانس نیوز ایجنسی کے رپورٹر گلاگر فنویک اسرائیل کے خلاف ترکی کے اس اقدام کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ اقدام باعث بنا ہے اسرائیل کی سیاسی فضا انتہائی تناو کا شکار ہو جائے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتین یاہو نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے بھی گذشتہ روایت کے برخلاف ابھی تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ترکی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو کم ترین سطح پر لانے اور تمام معاہدات کو معطل کرنے کا فیصلہ اسرائیل کیلئے انتہائی ناگوار واقعہ ہے۔ ترک وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدامات اسرائیل کیلئے انتہائی منفی نتائج کا باعث بنیں گے۔ اسرائیل کہاں تک بین الاقوامی سطح پر گوشہ گیری کو برداشت کر سگے گا؟۔
اسرائیلی وزیر جنگ ایہود باراک نے کہا تھا کہ اسرائیل اقوام متحدہ میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کئے جانے پر ایک "سفارتی سونامی" سے دوچار ہو جائے گا اور اب ترکی کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو کم ترین سطح پر لانے کا فیصلہ بھی اسرائیل کیلئے سفارتی سونامی سے کم نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 120 ممالک فلسطینی ریاست کی تشکیل کے حق میں ووٹ دیں گے۔
ترکی نے کل جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ 2010 میں غزہ کی جانب امدادی سامان لے جانے والے فریڈم فلوٹیلا پر حملے میں ملوث اسرائیلی فوجی افسروں اور سپاہیوں کے خلاف عدالتی کاروائی کرے گا۔ اس حملے میں 9 ترک باشندے جاں بحق ہو گئے تھے۔ واشنگٹن میں ترکی کے سفارتخانے نے بھی اعلان کیا ہے کہ ترکی فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے ذمہ دار اسرائیلی فوجیوں کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کا پکا ارادہ رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے فریڈم فلوٹیلا حملے سے متعلق رپورٹ جو "بالمر رپورٹ" کے نام سے معروف ہے میں اسرائیلی جارحیت کو حق بجانب قرار دیا گیا ہے لیکن یہ تاکید کی گئی ہے کہ اسرائیل نے طاقت کا بے جا استعمال کیا ہے۔ اس رپورٹ کے کچھ حصوں کو ترکی جبکہ کچھ دوسرے حصوں کو اسرائیل نے مسترد کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 96193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش