0
Sunday 7 Nov 2021 19:29

مصطفی الکاظمی کے گھر پر ہونیوالا مبینہ حملہ مشکوک و نمائشی ہے، کتائب حزب اللہ

مصطفی الکاظمی کے گھر پر ہونیوالا مبینہ حملہ مشکوک و نمائشی ہے، کتائب حزب اللہ
اسلام ٹائمز۔ عراقی عوامی مزاحمتی فورس کتائب حزب اللہ نے وزیراعظم مصطفی الکاظمی کے گھر پر مبینہ ڈرون حملے سے متعلق فوج کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کتائب حزب اللہ کے سکیورٹی سیکرٹری ابوعلی العسکری کی جانب سے جاری ہونے والے ایک مختصر تحریری بیان میں مصطفی الکاظمی کے گھر پر ہونے والے ڈرون حملے کو نمائشی قرار دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ خود کو مظلوم ظاہر کرنے کا حربہ اب پرانا ہو چکا ہے جبکہ ہماری موثق اطلاعات کے مطابق عراق میں اب کوئی بھی "سابق وزیراعظم" کے گھر کو نشانہ بنانے کے لئے ڈرون "خرچ" کرنے پر تیار نہیں۔ ابو علی العسکری نے لکھا کہ اگر کوئی اس "فیس بک پر زندہ رہنے والے شخص" کو نقصان پہنچانا بھی چاہے تو اس سے کہیں زیادہ کم خرچ اور اطمینان آور دوسرے بیشمار رستے موجود ہیں۔ کتائب حزب اللہ کے سکیورٹی سیکرٹری نے تاکید کی کہ (اس واقعے کے بعد) مصطفی الکاظمی کی جانب سے قوم کو پرسکون رہنے کی تلقین مضحکہ خیز ہے جبکہ یہ بھی معلوم نہیں کہ (اس واقعے سے) کون پریشان ہو کر آپے سے باہر ہو سکتا ہے؟!



واضح رہے کہ کتائب حزب اللہ کی جانب سے اس واقعے کو ایک ایسے وقت میں مشکوک قرار دیا جا رہا ہے کہ جب اس حوالے سے گذشتہ شب سے متضاد خبریں سامنے آ رہی ہیں جیسا کہ عراقی فوج کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق مبینہ ڈرون حملے کے وقت وزیراعظم گھر پر موجود نہ تھے جبکہ عرب نیوز چینل الجزیرہ کو ایک اعلی حکومتی عہدیدار نے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اس وقت مصطفی الکاظمی گھر پر ہی موجود تھے۔ اسی طرح مبینہ ڈرون حملے کے باعث مصطفی الکاظمی کے گھر میں ہونے والے نقصان کے بارے بتایا گیا تھا کہ وہاں سے کالے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے ہیں جبکہ مقامی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ گھر کے ساتھ ٹکرانے والا ڈرون طیارہ انتہائی چھوٹا تھا جس سے عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ 

دوسری جانب سامنے آنے والی خبروں کو انتخاباتی نتائج کے ساتھ بھی جوڑا جا رہا ہے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ تازہ حادثے کے پیچھے امریکی خفیہ ہاتھ بھی ہو سکتے ہیں جو عراقی مزاحمتی محاذ پر الزام عائد کرنا چاہتے ہیں۔ یاد رہے کہ 10 اکتوبر کو اعلان کئے جانے والے عراقی پارلیمانی انتخابات کے نتائج پر متعدد سیاسی اتحادوں نے اعتراض کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انتخاباتی نتائج کو تبدیل کیا گیا ہے جس کے بعد وقوع پذیر ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے تاحال ملکی فضاء مکدر ہے۔ اس حوالے سے معترض سیاسی جماعتوں کا موقف ہے کہ الیکٹرانک مشینوں کے ذریعے ووٹوں کی گنتی کے دوران منظم دھاندلی کی گئی ہے جبکہ اکثر عراقی سیاستدان کہتے ہیں کہ ملکی انتخابات میں متحدہ عرب امارات، برطانیہ اور امریکہ کے اثرورسوخ کے باعث نتائج بدلے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 962482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش