0
Saturday 20 Nov 2021 18:20

نوجوت سدھو کے عمران خان کو "بڑا بھائی" کہنے پر بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کو مرچیں لگ گئیں

نوجوت سدھو کے عمران خان کو "بڑا بھائی" کہنے پر بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کو مرچیں لگ گئیں
اسلام ٹائمز۔ بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں کرتار پور آئے ہوئے معروف بھارتی سیاست دان نوجوت سنگھ سدھو نے وزیراعظم عمران خان کو اپنا بڑا بھائی قرار دیا تو بھارتی میڈیا اور مودی سرکار کو خوب مرچیں لگیں۔ تفصیلات کے مطابق ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات جاری ہیں۔ دنیا بھر سے آئے سکھ یاتری مذہبی رسومات کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ نوجوت سنگھ سدھو نے کرتار پور آکر احترام میں وزیرِاعظم عمران خان کو "بڑا بھائی" بول ڈالا تو انڈین میڈیا میں طوفان اٹھ کھڑا ہوگیا! پاکستان آمد کے موقع پر سدھو کی کرتار پور کے سی ای او سے ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں پاکستانی حکام کو سدھو کا استقبال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کرتار پور کے سی ای او کے طور پر تعارف کروا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی عوام کی طرف سے آپ کو خوش آمدید کہتا ہوں، پھر سدھو کو پھولوں کا ہار بھی پہنایا جاتا ہے۔ اس دوران سدھو وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کہتے ہیں کہ وہ میرا بڑا بھائی ہے، اس نے بہت کچھ کیا ہے۔ اس ویڈیو پر بھارتی میڈیا میں کہرام مچ گیا ہے اور سدھو کی جانب سے عمران خان کو بڑا بھائی کہنے پر پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں مزید دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی میڈیا کرتار پور سے واپسی پر سدھو کا انتظار کر رہا ہے، تاکہ ان سے پاکستان میں عمران خان کو بڑا بھائی کہنے سے متعلق سوال پوچھ سکے، تاہم سدھو اپنی گاڑی میں بیٹھے رہے۔ بی جی پی کے ترجمان امت مالویہ نے ٹوئٹر پر نوجوت سدھو کے خلاف لکھا کہ راہل گاندھی کے چہیتے نوجوت پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو اپنا بڑا بھائی کہتے ہیں۔

گذشتہ بار انہوں نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ کو گلے لگایا تھا، ان کی جم کر تعریف کی تھی، لہٰذا اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے کہ گاندھی بھائی - بہنوں نے تجربہ کار امریندر سنگھ کے بدلے پاکستان سے پیار کرنے والے سدھو کو چنا۔ بھارت واپسی پر صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ بی جے پی کی طرف سے کی جانے والی تنقید پر پر کیا کہیں گے؟ جس پر جواب دیتے ہوئے معروف بھارتی سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ میں نے کسی پر کوئی الزام نہیں لگانا۔ بی جے پی جو مرضی کہے۔ کانگریس پارٹی کے ترجمان نے سدھو پر کی جانے والی تنقید پر کہا کہ نریندر مودی پاکستان جائے تو دیش پریمی، جب سدھو جائے تو اسے دیش دروہی کہا جاتا ہے، بھارتیا جتنا پارٹی بہت کچھ کہتی رہتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 964601
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش