0
Tuesday 23 Nov 2021 15:58

یکساں قومی نصاب کے معاملے پر حکومت نے یوٹرن لے لیا

یکساں قومی نصاب کے معاملے پر حکومت نے یوٹرن لے لیا
اسلام ٹائمز۔ یکساں قومی نصاب کے نفاذ کے حوالے سے حکومتی پالیسی میں بڑا یوٹرن لیا گیا ہے۔ حکومت نے سکولوں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں دس رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔ حکومت کی تیار کردہ نصابی کتب پڑھانے والے سکولوں کو لازمی کا درجہ ملے گا۔ سکولوں میں یکساں نصاب پر تیار کی گئی کتابوں کے علاؤہ بھی کتابیں پڑھانے کی اجازت ہوگی۔ پبلشر کو ایک صوبے سے کتاب پر این او سی ملنے کے بعد دوسرے صوبے سے این او سی نہیں لینا پڑے گا، جبکہ برانڈز کی شناخت رکھنے والے سکولوں کو پورے پاکستان کیلئے صرف ایک ہی این او سی لینا ہوگا۔

وزارت تعلیم نے یکساں قومی نصاب کی پالیسی کا نیا فریم ورک کے ٹی او آرز طے کر لیے ہیں۔ سکولوں کی کیٹیگریز کے عملی نفاذ کیلئے وزارت تعلیم نے دس رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ کمیٹی میں ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ، سیکرٹری سکولز پنجاب شامل ہیں۔ کمیٹی سنگل نیشنل کریکولم کے فریم ورک میں لازمی اور لازمی پلس سکولوں پر تفصیلی پالیسی تیار کرے گی۔ کمیٹی میں چاروں صوبوں کے محکمہ سکولز اور ٹیکسٹ بک بورڈز کے سربراہان بھی شامل ہیں، کمیٹی ٹی او آرز کی بنیاد پر اپنی سفارشات وزارت تعلیم کو جمع کروائے گی۔
خبر کا کوڈ : 965034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش