0
Tuesday 23 Nov 2021 22:44

گلگت بلتستان اسمبلی، خالصہ سرکار قانون ختم کرنے کی قرارداد لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد

گلگت بلتستان اسمبلی، خالصہ سرکار قانون ختم کرنے کی قرارداد لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں خالصہ سرکار قانون ختم کرنے کی قرارداد سپیکر اسمبلی نے لینڈ ریفارمز کمیشن کے سپرد کرنے کا اعلان کر دیا۔ سپیکر نے دو وزراء کی مخالفت اور تجویز پر اپوزیشن لیڈر کی خالصہ سرکار قانون ختم کرنے کی قرارداد لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد کرنے کا اعلان کر دیا۔ منگل کے روز گلگت بلتستان اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر امجد حسین ایڈووکیٹ نے ایک قرارداد ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ قانون خالصہ سرکار/نوتوڑ رول 1978ء گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں نافذ العمل ہے، مذکورہ قانون آئین پاکستان، قوانین پاکستان اور اسلامی اصولوں کے منافی ہے، مذکورہ قانون کے نفاذ کی وجہ سے جی بی کے عوام کا حق ملکیت عرصہ دراز سے غصب کیا جا رہا ہے۔ کسی بھی قسم کے قوانین کے نفاذ کیلئے میثاق شدہ قانون سے اختیار حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے جبکہ نوتوڑ رول 1978ء کے نفاذ کیلئے کسی بھی مروجہ میثاق شدہ قانون یا قانون معاملات زمین 1968ء سے اختیار حاصل نہیں ہوتا ہے، نیز یہ قانون خالصہ سرکار، نوتوڑ رول 1978ء وزارت امور کشمیر نے سال 1979ء میں اجرا کر کے نافذ کیا ہے، جو کہ قانون معاملات زمین 1968ء آئین پاکستان اور شرعی اصولوں کے منافی ہے۔

لہٰذایہ ایوان نوتوڑ رولز 1978ء قانون خالصہ سرکار کو غیر شرعی، غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مذکورہ قانون خالصہ سرکار نوتوڑ رول پر عملدرآمد روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ قرارداد پیش کرتے ہوئے امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ کسی بھی قسم کے رول کو فریم کرنے کا اختیار ایکٹ میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالصہ سرکار قانون کی وجہ سے لوگوں کی ملکیتی اراضی پر ڈاکے پڑ رہے ہیں، اس قانون کی وجہ سے بعض بااثر افراد نے ہزاروں کنال اراضی اپنے نام کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد کریڈٹ کیلئے نہیں عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہے، بیشک پی ٹی آئی کے اراکین اپنے نام سے اس قرارداد کو ایوان سے منظور کروا لیں۔ انہوں نے کہا کہ 2009ء سے 2013ء تک جی بی میں پی پی کی حکومت تھی، اس حکومت میں خالصہ سرکار قانون ختم ہونا چاہیے تھا مگر اس وقت یہ قانون ختم نہ ہو سکا، میں عوام سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے ایوان میں ممبران سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس قانون کیلئے آپ سے ہاتھ جوڑتا ہوں آپ اس بل کی حمایت کریں۔

مشیر قانون سید سہیل عباس شاہ نے کہا کہ میں اس بات سے متفق ہوں کہ یہاں قبضہ مافیا لوگوں کی زمینوں پر قبضے کر رہا ہے، اس حوالے سے حکومت نے لینڈ ریفارم کمیشن بنایا ہے، اس قرارداد کو لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد کیا جائے۔ حکومتی اتحادی اور ایم ڈبلیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ علی اکبر رجائی نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد میں جو کچھ لکھا گیا ہے سو فیصد درست ہے۔ خالصہ سرکار کے نام پر مختلف اضلاع کے ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 کے تحت زمینوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کالے قانون کی وجہ سے ضلع کھرمنگ کی ترقی رکی ہوئی ہے، حکومت سرکاری دفاتر کی تعمیر کیلئے مفت زمین حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ عوام مفت زمین دینے کیلئے تیار نہیں، جس کی وجہ سے کھرمنگ میں اب تک کوئی سرکاری دفتر تعمیر نہیں ہوا ہے۔

جمعیت علماء اسلام کے حاجی رحمت خالق نے کہا کہ خالصہ سرکار قانون 1978ء سے چل رہا ہے، یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے، اس پر جلد بازی نہ کی جائے، اس کو حل کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے، یہ مشترکہ مسئلہ ہے، اجتماعی مسئلہ ہے، اس قرارداد کو لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد کیا جائے۔ نواز خان ناجی نے کہا کہ خالصہ سرکار قانون کا مسئلہ صرف گلگت اور سکردو میں ہے، غذر میں کوئی آکے خالصہ سرکار کے نام پر زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے تو پھر ہم بتائیں گے کہ خالصہ سرکار کیا ہوتا ہے۔ اس قرارداد پر رائے شماری کرائی جائے تاکہ پتہ چلے کہ گلگت بلتستان کا دوست کون ہے اور دشمن کون ہے۔ وزیر خزانہ جاوید علی منوا نے کہا کہ اس قرارداد کو عجلت میں منظور نہ کیا جائے۔ اس قرارداد کو لینڈ ریفارم کمیشن کے سپر د کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب جی بی کی ایک ایک انچ زمینوں کے محافظ ہیں، یہ لوگ اس قرارداد کے زریعے عوام کو بیوقوف بنانا چاہتے ہیں، ان سے یہ سوال ہے کہ خالصہ سرکار 2020 سے نافذ ہے یا اس سے قبل سے نافذ ہے، کیا 1978 میں ہماری حکومت تھی یا یہ لوگ آج پی پی کی ناکامی کا اعتراف کریں۔

اس موقع پر امجد حسین ایڈووکیٹ نے سپیکر امجد زیدی سے کہا کہ قرارداد پر رائے شماری کرائیں جس پر سپیکر امجد زیدی نے بار بار ایک جملہ دھرایا کہ قرارداد کو منظور کریں یا لینڈ ریفارم کمیشن کے سپرد کر دیں، اس دوران چند ممبران نے ہاتھ کھڑے کر دیئے جس کے بعد سپیکر نے قرارداد لینڈ ریفارمز کمیشن کے سپرد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس بدھ کے روز تک کیلئے ملتوی کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 965114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش