QR CodeQR Code

پیپلز پارٹی فلاحی پروگرام کے حوالے سے اپنی ایک تاریخ رکھتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ

24 Nov 2021 20:12

کراچی میں خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے وزیراعظم کے پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام میں رجسٹر ہونے کے لئے اسمارٹ فون ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ پہلے غریب آدمی اسمارٹ فون کہاں سے لائیگا؟ لگتا ہے یہ اسمارٹ فون کی فروخت بڑھانا چاہتے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی فلاحی پروگرام کے حوالے سے اپنی ایک تاریخ رکھتی ہے، حاملہ خواتین کی خوراک، فوڈ سپلیمنٹ کو ممکن بنایا جائیگا، تین سال تک ہم حاملہ خواتین کی کیئر کرینگے، بچے کی گروتھ کو پراپر بنایا جائیگا، ڈاکٹرز کی کمی کو دور کیا جائیگا۔یہ بات انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں سی ایم سیکریریٹ کی جانب سے شروع کئے گئے "سوشل پروٹیکشن اسٹریٹیجی یونٹ" کے تحت منعقدہ مدر اینڈ چائلڈ سپورٹ پروگرام کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا یہ ایونٹ بہت اہم ہے، سوشل پروٹیکشن یونٹ کے حوالے سے ہمارے کیا مقاصد ہیں اس بارے میں بتایا جا چکا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اس پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی فلاحی پروگرام کے حوالے سے اپنی ایک تاریخ رکھتی ہے، بے نظیر اِنکم سپورٹ پروگرام سے لیکر دیگر پروگرام اسکی مثالیں ہیں اوریہ ہمارے الیکشن منشور کا حصہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے لوگوں نے جب دوبارہ ہمیں منتخب کیا تو ہم نے اپنے منشور پر کام شروع کیا اور کرنا بھی تھا، 2019ء اور 2020ء کے دوران صوبے میں فلڈ اور کورونا کی صورتحال سے مسائل پیدا ہوئے، کہیں زلزلہ اور سیلاب آتا ہے تو ہمارے پاس پراپر ڈیٹا موجود نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پر کام شروع کیا اور سوشل رجسٹری کی، مردوں کو تو رجسٹرڈ کرلیا جاتا تھا مگر خواتین سے متعلق یہ مشکل ٹاسک ہوتا تھا ہم نے اسکو ممکن بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حمل سے لیکر بچے کی پیدائش تک ہمیں اس کو لیکر چلنا ہے کہ بچے کو کس قسم کی خوراک اور ادویات کی ضرورت ہوگی، حاملہ خواتین کی خوراک، فوڈ سپلیمنٹ کو ممکن بنایا جائیگا، تین سال تک ہم حاملہ خواتین کی کیئر کرینگے، بچے کی گروتھ کو پراپر بنایا جائیگا، ڈاکٹرز کی کمی کو دور کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کو ابتدائی طور پر دو اضلاع اور اگلے دو سال تک پورے صوبے میں پھیلایا جائیگا، اس کے علاوہ دیگر پروگرامز بھی ہیں جن پر ہم کام کررہے ہیں، انشااللہ اس پروگرام کو ملک کے دیگر حصوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوڈ سیکورٹی، بے زمین ہاری، سمیت کئی پروگرامز پر کام جاری ہے، ہمارا الیکشن منشور پورے ملک کیلئے تھا، بدقسمتی سے ہم پورے ملک میں نہیں آسکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اپنی ہر خامی کا الزام ہم ڈال دیتے ہیں، مہنگائی پورے ملک میں ہے اور انہوں نے صوبہ سندھ کو ٹارگٹ بنارکھا ہے، یہ آٹے چینی، دال گھی چار اشیا پر سبسڈی کی بات کرتے ہیں مگر عوام کی حالت ابتر ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کے پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پروگرام میں رجسٹر ہونے کے لئے اسمارٹ فون ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ پہلے غریب آدمی اسمارٹ فون کہاں سے لائیگا؟ لگتا ہے پہلے یہ اسمارٹ فون کی فروخت بڑھانا چاہتے ہیں، وہ کہتے ہیں آٹے پر 20 روپے مثال کے طور پر سبسڈی دینگے، اس پر ایشوز آئینگے پھر وہ کیسے اس پروگرام کو مینج کرینگے، اس پروگرام میں بدعنوانی کا عنصر ہوسکتا ہے، ہم نے انہیں کیش پروگرام شروع کرنے کا مشورہ دیا ہے، رجسٹرڈ افراد اپنی مرضی سے خریداری کرسکیں گے یا اپنے بچوں کی فیس دے سکیں گے، بے نظیر پروگرام اسکی بہترین مثال ہے۔


خبر کا کوڈ: 965258

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/965258/پیپلز-پارٹی-فلاحی-پروگرام-کے-حوالے-سے-اپنی-ایک-تاریخ-رکھتی-ہے-وزیراعلی-سندھ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org