اسلام ٹائمز۔ یونیورسٹی آف بلوچستان کے طلباء تنظیموں نے ایک مشترکہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا ہے کہ یونیورسٹی آف بلوچستان لاپتہ طلباء کی باحفاظت بازیابی تک بند رہے گی۔ انہوں نے جامعہ بلوچستان کے علاوہ صوبے کے دیگر تمام اداروں میں احتجاج 4 روز کے لئے موخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طلباء نے کہا کہ اگر 29 نومبر تک طلباء کا کوئی سراغ نہیں ملتا، تو طلباء تنظیمیں ایک بار پھر پورے صوبے کے اداروں کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ سخت ترین لائحہ عمل طے کریں گے۔ انہوں نے جامعہ بلوچستان کے وی سی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ میں نصب وی سی صاحب کے کیمرے کی آنکھ باتھروم کے اندر تو جھانک سکتی ہے، لیکن اغواء کاروں کو نہیں دیکھ سکتی۔ ان کیمروں کا مقصد صرف اور صرف طلباء کو نفسیاتی طور پر مفلوج رکھنا اور طلباء کے عصمت کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ ان سے آپ تحفظ کا کام بھی لیں۔