0
Thursday 25 Nov 2021 21:54

سوات کا ایسا گاؤں جہاں پہنچے کیلئے سرنگوں سے گزرنا پڑتا ہے

سوات کا ایسا گاؤں جہاں پہنچے کیلئے سرنگوں سے گزرنا پڑتا ہے
اسلام ٹائمز۔ سوات کی تحصیل کبل کا ایک علاقہ گانشل ڈھیرئی کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں کی آبادی تقریباً پندرہ ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ یہ افراد اس گاؤں تک پہنچنے کے لیے عام راستے سے محروم ہیں۔ گاؤں تک آنے جانے کے لیے مزدوروں، طالب علموں اور ملازمت پیشہ افراد کو روزانہ کی بنیاد پر ان تنگ و تاریک سرنگوں سے ٹیڑھی کمر کے ساتھ گزرنا پڑتا ہے۔ عورتیں اور بوڑھے افراد ان سرنگوں میں لگ بھگ 400 فٹ تک کا سفر ٹیڑھی کمر کے ساتھ طے کرکے گاؤں تک پہنچتے ہیں۔ علاقہ مکینوں کو بازار، اسکولوں، کالجوں، اسپتال اور دیگر ضروریات زندگی تک رسائی کے لیے چار و ناچار ان سرنگوں سے گزرنا پڑتا ہے، جو یہاں کے رہائشیوں کے لیے ریڑھ کی ہڈی، گھٹنوں اور کمر کی خطرناک بیماریوں کا سبب ہے۔

مقامی آبادی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے اس علاقے سے دو مرتبہ انتخابات جیتے، لیکن وہ اس سنگین مسئلے کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ہمارا مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ اگر دیکھا جائے تو اس جدید دور میں لوگوں کا نیولے کی طرح سرنگوں میں سے گزر کر گاؤں پہنچنا ناقابل یقین ہے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ سلسلہ ایک دہائی سے جاری ہے۔ حالانکہ خیبر پختونخوا کے موجودہ وزیراعلیٰ کا تعلق بھی ضلع سوات سے ہے، لیکن کوئی بھی اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کا خواہاں نہیں۔ جیسا کہ پہلے ذکر کیا جاچکا ہے کہ ان سرنگوں سے گزرتے ہوئے کئی افراد کمر اور گھٹنوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں، جبکہ ضعیف العمر عورتوں اور مردوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک بزرگ کا کہنا تھا کہ اس سرنگ سے گزر کر جب گھر پہنچتا ہوں تو ایک گھنٹے تک سانس بحال نہیں ہوتی اور طبیعت ٹھیک ہونے تک لیٹ جاتا ہوں۔

ویسے تو بارانی نالے پر متعدد سرنگیں ہیں، لیکن ان میں بطور راستہ استعمال کے لیے چار سرنگ مختص کر دی گئی ہیں، جن میں ایک سرنگ جو کہ عموماً بارانی پانی سے محفوظ اور صاف رہتی ہے، خواتین کے لیے مخصوص ہے۔ دوسری سرنگ سامان اور ریڑھی کے لیے ہے، جبکہ باقی دو سرنگوں میں سے ہر کوئی گزر سکتا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی فریاد منتخب نمائندگان سمیت کئی مشران تک پہنچائی، لیکن ان کی دادرسی کے لیے کوئی بھی سنجیدہ نہیں اور ہزاروں افراد پر مشتمل اس گاؤں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 965469
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش