0
Sunday 28 Nov 2021 00:26

ٹی ٹی پی فاٹا کا انضمام واپس لینے کے مطالبے سے دستبردار

ٹی ٹی پی فاٹا کا انضمام واپس لینے کے مطالبے سے دستبردار
اسلام ٹائمز۔ تحریک طالبان پاکستان سابقہ قبائلی علاقے (فاٹا) کے خیبر پختونخوا میں انضمام واپس لینے کے مطالبے سے دستبردار ہو گئی ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات کاروں کے ذریعے جاری مذاکرات میں شامل ایک سینئر سیکیورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ حکومت نے مذاکرات کے آغاز میں ہی طالبان کے دو مطالبے مسترد کر دیئے اور وہ بھی انتہائی سختی کے ساتھ۔ اس عہدیدار نے بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان نے فاٹا انضمام کو واپس لینے اور قبائلی علاقوں کو ماضی کی طرح آزاد رکھنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ طالبان نے خیبر پختونخوا میں جاری بلدیاتی انتخابات جو سابقہ فاٹا اور موجودہ ضم شدہ اضلاع میں ایک ساتھ ہو رہے ہیں پر بھی اعتراض کیا تھا۔ مذاکرات سے باخبر رہنے والے سینئر پاکستانی حکام کے مطابق پاکستان نے تحریک طالبان کا یہ مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ فاٹا کا پختونخوا میں انضمام کسی ایک فرد کا فیصلہ نہیں بلکہ یہ علاقے کے عوام اور پوری پارلیمان کا فیصلہ ہے جسے کوئی بھی واپس نہیں لے سکتا، سابقہ فاٹا کی پختونخوا میں شمولیت ایک آئینی ترمیم کے ذریعے کی گئی اور اس کو واپس لینے کے لئے بھی پارلیمنٹ کی منظوری چاہئے۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ اب تک حکومت انضمام کو یقینی بنانے کے لئے اربوں روپے خرچ کر چکی ہے جن کو واپس لینا مشکل ہے۔ ان حکام کے مطابق پاکستان کے سخت مؤقف کے بعد طالبان نے اپنا مطالبہ واپس لے لیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مذاکرات سے باخبر اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ ٹی ٹی پی نے کبھی بھی کسی غیر ملک میں دفتر کے قیام کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے طالبان کو مذاکرات کی پیش کش اسی لئے کی گئی تھی تاکہ افغانستان میں رہائش پذیر پاکستانی طالبان ہتھیار پھینکنے کے بعد پرامن رہنے کی ضمانت پر اگر آئے تو انہیں معافی دی جا سکتی ہے، اسی لئے کسی بھی غیر ملک میں طالبان کے دفتر کے قیام کا مطالبہ درست نہیں ہو سکتا۔ حکام نے آئندہ چند دنوں کے اندر مذاکرات کے حوالے سے مزید پیشرفت کا بھی امکان ظاہر کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 965790
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش