0
Sunday 28 Nov 2021 22:36

متنازعہ بلدیاتی بل، جماعت اسلامی کا وزیراعلیٰ سندھ کو قانونی نوٹس دینے کا فیصلہ

متنازعہ بلدیاتی بل، جماعت اسلامی کا وزیراعلیٰ سندھ کو قانونی نوٹس دینے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں امراع اضلاع کا ایک مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے اسمبلی سے منظور کرائے جانے والے متنازعہ بلدیاتی ترمیمی بل 2021ء پر تفصیلی غور کیا گیا اور مختلف ترامیم اور شقوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بل کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اس کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور آئین کی سنگین خلاف ورزی پر صوبے کے چیف ایگزیکیٹو کو قانونی نوٹس دیا جائے گا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ اس ترمیمی بل کو فی الفور واپس لیا جائے، بلدیاتی اداروں کو بے اختیار بنانے کے بجائے ان کے اختیارات مزید بڑھائے جائیں، کراچی جو 3 کروڑ سے زائد آبادی کا شہر ہے اس میں ایک بااختیار شہری حکومت جسے انتظامی اور مالی طور پر مکمل اختیارات حاصل ہوں قائم کی جائے۔ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی اور پورے سندھ کی شہری آبادیوں پر وڈیرہ شاہی آمریت نے شب خون مارا ہے اور جماعت اسلامی اس شب خون کے خلاف جمہوری اور قانونی جدوجہد کرے گی، 3 کروڑ عوام کو باہر نکل کر اپنا شہر اور مستقبل بچانا ہوگا، سندھ حکومت نے صوبائی خودمختاری کے اختیارات کے ذریعے سندھ کے دیہی عوام کے بعد اب شہری عوام کو بھی جاگیرداروں کا غلام بنانے کے شرمناک اقدامات شروع کر دیئے ہیں جو جمہوری کا گلا گھوٹنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ترمیمی بل آئین کے آرٹیکل 32 اور 140-A کے خلاف ہے، بل کو سندھ اسمبلی سے جس طرح منظور کروایا گیا وہ نہ صرف انتہائی شرمناک، غیر جمہوری و آمرانہ رویہ اور طرزِ عمل ہے بلکہ یہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کی جاگیردارانہ اور وڈیرہ شاہی سوچ کا بھی اظہار ہے جسے کسی صورت میں بھی قبول نہیں کیا جائے گا، یہ بل صرف بلدیاتی اداروں کو سندھ حکومت کا تابع بنانے بلکہ کراچی کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش ہے، جماعت اسلامی اس کے خلاف بھر پور مزاحمت اور احتجاج کرے گی اور اس حوالے سے پیر 29 نومبر کو پریس کانفرنس  میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی تمام اختیارات بالائی طبقے کو منتقل کرکے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے، اٹھارہویں ترمیم میں پیپلز پارٹی نے کراچی میں وفاق کے تحت چلنے والے اداروں کو تو اپنے قبضے میں کرلیا لیکن جو ادارے لوکل گورنمنٹ کو منتقل ہونے تھے وہ واپس نہیں کئے، ہم پیپلز پارٹی کے آئین سے متصادم طریقہ کار کے حوالے سے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 965902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش