0
Monday 29 Nov 2021 22:48

سرکاری ملازمتوں کیلئے عمر کی حد 40 سال مقرر، گلگت بلتستان کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے

سرکاری ملازمتوں کیلئے عمر کی حد 40 سال مقرر، گلگت بلتستان کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کابینہ نے صوبے میں سرکاری ملازمتوں کیلئے عمر کی بالائی حد 40 سال کرنے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں امیروں اور غریبوں کیلئے  الگ الگ بجلی بجلی بھجوانے، سکردو میں سٹریٹس لائنس لگانے، تین میڈیکل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بجلی کی قیمتیں بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔ سکردو میں گلگت بلتستان کابینہ کے اجلاس کے بعد کابینہ ارکان کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ خالد خورشید نے کہا کہ اجلاس میں بڑے اور تاریخی فیصلے کئے گئے۔ فیصلوں کے دورس نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمتوں کیلئے عمر کی بالائی حد 40 سال ہونے سے ہزاروں نوجوانوں کو فائدہ ہوگا اور بیروزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر جگہ قبضہ گروپ سرگرم ہے، ہم لینڈ مافیا کو نشان عبرت بنائیں گے۔ زمینوں پر اندھا دھند قبضہ کرنے والوں کو ایسی سزائیں دیں گے کہ ان کی نسلیں یاد رکھیں گی، اس کیلئے نیا قانون بنانا پڑا تو بھی بنائیں گے لیکن لینڈ مافیاز اور قبضہ گروپ کو کسی صورت میں نہیں چھوڑیں گے۔

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا زمینوں کی بندربانٹ میں محکمہ مال کے عملے ملوث ہیں تو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ ایک ماہ میں تمام شکایتوں پر کارروائیاں ہوں گی۔ ہمیں معلوم ہے کہ زمینوں کے معاملے پر بڑی ہیرا پھیری ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکردو شہر میں بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے 8 میگاواٹ کے جنریٹرز 8 دسمبر کو نصب ہوں گے، جس کے بعد بحران ختم ہو گا۔ سکردو کے شہریوں کو روزانہ 8 سے دس گھنٹے بجلی ملےگی، بجلی بحران پر قابو پانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ہمارے اقدامات کے بڑے اچھے نتائج سامنے آئیں گے، ہم سکردو شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے بڑے پیسے لگا رہے ہیں، یہاں تمام گلیوں کو بھی روشن کیا جائے گا، ہر جگہ پر سٹریٹ لائٹس لگیں گی، سکردو کو مثالی شہر بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، ہم سسٹم کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ ایسا نظام لایا جا رہا ہے کہ سب کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے موجودہ بحران کی بنیادی وجہ طلب کم اور پیدوار زیادہ ہونا ہے، ہم اس سلسلے میں خصوصی اقدامات اٹھارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں دو سے تین نئے میڈیکل کالجز بنائے جائیں گے اور ان میں کلاسز بھی شروع کر کے دیں گے۔ ٹیکنکل انسٹیٹیوٹ بھی بنایا جا رہا ہے، ہمارے ڈاکٹرز اب ان کی دہلیز پر ٹریننگ ملیں گی۔ تعلیم صحت اور مواصلات کے شعبوں میں خصوصی اصلاحات لائی جا رہی ہیں، صحت کے شعبے میں ایسی اصلاحات لائی جا رہی ہیں کہ خصوصی کارڈز کے ذریعے لوگوں کو سات لاکھ روپے تک علاج معالجے مفت میں فراہم کریں گے۔ انہوں کہا کہ بلتستان کو چار راستوں کے ذریعے ملک سے منسلک کیا جا رہا ہے، بابوسر ٹنل چترال ایکسپروے کے علاوہ شغرتھنگ شاہراہ بھی بنائی جائے گی۔ سکردو ائرپورٹ کو انٹرنیشنل ائرپورٹ کا درجہ دیدیا گیا ہے۔ ائرپورٹ کے توسیعی منصوبے کیلئے زمین بھی مقامی لوگوں کی خواہشات کے مطابق لیں گے۔ نیا گلگت بلتستان کے نقشے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 966065
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش