QR CodeQR Code

سپریم کورٹ نے پی ٹی ایم رہنماء علی وزیر کی درخواست ضمانت منظور کرلی

30 Nov 2021 13:48

جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ ریاست مذاکرات کرکے لوگوں کو چھوڑ رہی ہے، ہوسکتا ہے کل علی وزیر کیساتھ بھی معاملہ طے ہو جائے۔ جسٹس سردار طارق نے مزید ریمارکس دیئے کہ لوگ شہید ہو رہے ہیں، کیا وہاں قانون کی کوئی دفعہ نہیں لگتی؟ کیا عدالت صرف ضمانتیں خارج کرنے کیلئے بیٹھی ہیں۔؟


اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما و رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ خیال رہے کہ رکن پارلیمنٹ نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کروائی تھی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی اور 4 لاکھ روپے زر ضمانت کے عوض ضمانت منظور کرلی۔ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ شریک ملزمان کی ضمانت ہوچکی، جسے چیلنج نہیں کیا گیا تو علی وزیر کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔ دوران سماعت جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ ریاست مذاکرات کرکے لوگوں کو چھوڑ رہی ہے، ہوسکتا ہے کل علی وزیر کے ساتھ بھی معاملہ طے ہو جائے۔ جسٹس سردار طارق نے مزید ریمارکس دیئے کہ لوگ شہید ہو رہے ہیں، کیا وہاں قانون کی کوئی دفعہ نہیں لگتی؟ کیا عدالت صرف ضمانتیں خارج کرنے کے لیے بیٹھی ہیں۔؟

علاوہ ازیں جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ کیا علی وزیر کے الزامات پر پارلیمان میں بحث نہیں ہونی چاہیئے؟ علی وزیر نے شکایت کی تھی، ان کا گلہ دور کرنا چاہیئے تھا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اپنوں کو سینے سے لگانے کے بجائے پرایا کیوں بنایا جا رہا ہے۔؟ علی وزیر کا ایک بھی الزام درست نکلا تو کیا ہوگا؟ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ شریک ملزمان کے ساتھ رویہ دیکھ کر گڈ طالبان بیڈ طالبان والا کیس لگتا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ رکن پارلیمنٹ علی وزیر پر اس طرح کے اور بھی مقدمات ہیں اور ان کی کسی اور مقدمے میں ضمانت نہیں ہوئی۔ جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ کسی اور کیس میں ضمانت نہیں ہے تو اسے سنبھال کر رکھیں، علی وزیر پر دہشت گردی کا مقدمہ نہیں بنتا، وہ دفعہ کیوں لگائی ہے۔؟

علی وزیر کے وکیل نے کہا کہ علی وزیر نے تقاریر میں صرف شکایت کی تھی، علی وزیر کی پشتو تقریر پر سندھی پولیس افسر نے مقدمہ کیسے درج کر لیا؟ اس موقع بینچ میں شامل جسٹسس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ سے واضح ہے کہ مقدمہ ترجمہ کرانے کے بعد درج ہوا۔ خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف پی ٹی ایم کے رہنماء و رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست پیر (10 نومبر) کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی تھی، لیکن اس حوالے سے جسٹس سردار طارق نے ریمارکس دیئے کہ غلطی سے لسٹ میں کیس دوسرے بنچ میں شامل کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ پولیس نے سندھ پولیس کی درخواست پر علی وزیر کو پشاور سے 16 دسمبر 2020ء کو گرفتار کرکے کراچی منتقل کر دیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 966160

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/966160/سپریم-کورٹ-نے-پی-ٹی-ایم-رہنماء-علی-وزیر-کی-درخواست-ضمانت-منظور-کرلی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org