QR CodeQR Code

سانحہ ماڈل ٹاون، جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف سماعت 6 دسمبر تک ملتوی

30 Nov 2021 14:32

مدعی مقدمہ اور متاثرہ بچی بسمہ کے وکیل بیرسٹر سید علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مزید تفتیش کی ہمیشہ اجازت ہوتی ہے۔ جس پر عدالتیں بھی نہیں روکتیں اور استغاثہ دائر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کیس ختم ہوگیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پرانی تفتیش جانبدار تھی، یہ ان لوگوں نے کرائی جو اقتدار میں تھے۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر دوسری جے آئی ٹی تشکیل کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ مدعی مقدمہ اور متاثرہ بچی  کے وکیل نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ کوئی ایسا عدالتی فیصلہ نہیں کہ جس کے تحت دوسری یا تیسری جے آئی ٹی کی تشکیل کی ممانعت ہو۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بنچ نے پولیس انسپکٹر رضوان قادر اور کانسٹیبل خرم رفیق کی ایک نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔ جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کیا گیا۔ مدعی مقدمہ اور متاثرہ بچی بسمہ کے وکیل بیرسٹر سید علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مزید تفتیش کی ہمیشہ اجازت ہوتی ہے۔ جس پر عدالتیں بھی نہیں روکتیں اور استغاثہ دائر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ کیس ختم ہوگیا۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ پرانی تفتیش جانبدار تھی، یہ ان لوگوں نے کرائی جو اقتدار میں تھے۔ بیرسٹر سید علی ظفر نے قانونی نکتہ اٹھایا کہ اگر دہشتگردی کی دفعات نہ بھی ہوں اس صورت میں بھی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل ہو سکتی ہے اور جے آئی ٹی کی تشکیل کرکے عدالتی احکامات پر عمل کیا گیا۔ بیرسٹر سید علی ظفر نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں دلائل مکمل کر لیے۔ لارجر بنچ نے سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی بنانے اور حکومت کے پاس جے آئی ٹی بنانے سے انکار کا اختیار کے متعلق وکلاء کو دلائل دینے کی ہدایت کی۔ عدالت نے مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔


خبر کا کوڈ: 966180

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/966180/سانحہ-ماڈل-ٹاون-جے-ا-ئی-ٹی-کی-تشکیل-کیخلاف-سماعت-6-دسمبر-تک-ملتوی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org