0
Tuesday 30 Nov 2021 16:45
ٹیچر جویریہ نور اور پرنسپل کے رویے کے خلاف والدین سراپا احتجاج

راولپنڈی، سٹی سکول تعلیمی درسگاہ یا مذہبی منافرت کی آماجگاہ

صوبائی وزیر تعلیم مراد رئیس کے پاس شکایات کا تانتا بندھ گیا
راولپنڈی، سٹی سکول تعلیمی درسگاہ یا مذہبی منافرت کی آماجگاہ
اسلام ٹائمز۔ سٹی سکول راولپنڈی کی پرنسپل و ٹیچر جویریہ نور کے مذہبی منافرت پہ مبنی رویے اور گفتگو کے خلاف شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ سٹی سکول برانچ راولپنڈی میں استانی جویریہ نور پچھلے کئی دنوں  سے تسلسل کے ساتھ مکتب اہلبیت (ع) مخالف تقاریرکر رہی تھیں۔ کلاس 7 ٹی کے متعدد طلباء نے ان کی گفتگو کی شکایت کی۔ بچوں کا کہنا تھا کہ ان کی میتھ کی استاد جس کا نام جویریہ نور  ہے، ہر کلاس میں کھل کر اہل تشیع کے خلاف باتیں کرتی ہیں اور اہل تشیع مسلمانوں کی نعوذ باللہ تکفیر کرتی ہیں اور بچوں کو کہتی ہے کہ یہ پلید ہیں ان کا ساتھ دوستی کرنا کھانا پینا حرام ہے۔ جویرہ نور کی وجہ سے کلاس کا ماحول علم دوست کے بجائے سخت فرقہ وارانہ ہو چکا ہے۔ سکول میں موجود بہت سے بچے اپنی مسلکی پچان چھپانے اور غلط بیان کرنے پہ مجبور ہو چکے ہیں۔ ان بچوں کو اب ہر وقت پڑھائی کے بجائے اپنی جان کی فکر رہتی ہے۔

اس سے چند روز قبل سکول پرنسپل فرح احسن نے کچھ دن پہلے ایک بچے کے دیر سے آنے پر پوری اسمبلے کے سامنے کہا کہ "تم ایک تو دیر سے آئے ہو اور اوپر سے (ش) کافروں کی طرح کالے کپڑے پہن کر آ گئے ہو۔ اس واقعہ کی تصدیق سکول کے دیگر بچوں نے بھی کی۔ پرنسپل فرح احسن اور ٹیچر جویریہ نور کے مذہبی منافرت بھرے زہریلے مواد پہ بچوں کے والدین اور مقامی اہل تشیع آبادی کا شدید ردعمل دیکھنے میں آرہا ہے۔ اس کے خلاف جہاں سوشل میڈیا پہ احتجاج جاری ہے وہاں وزارت تعلیم، وزیر تعلیم پنجاب سمیت دیگر متعلقہ افراد کو نوٹس لینے اور کارروائی کرنے کیلئے مسلسل شکایات درج ہو رہی ہیں۔ سکول انتظامیہ سے جب اس بارے رابطہ کیا گیا تو پرنسپل فرح احسن نے رابطہ منقطع کر دیا۔ دوسری جانب صوبائی وزیر تعلیم مراد رئیس نے اس پہ تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔ 
خبر کا کوڈ : 966208
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش