0
Tuesday 30 Nov 2021 22:07

جماعت اسلامی نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء کو مسترد اور آئین سے متصادم قرار دیدیا

جماعت اسلامی نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء کو مسترد اور آئین سے متصادم قرار دیدیا
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء کو آئین سے متصادم اور مفاد عامہ کے برعکس قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کو مالی و انتظامی طورپر بااختیار بنایا جائے، سندھ حکومت کے اس کالے قانون، آئین شکن اور عوامی دشمن فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی بھرپور تحریک چلائے گی، اس حوالے سے پہلے مرحلہ میں جمعہ 3 دسمبر کو صوبہ بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا، جبکہ 12 دسمبر کو کراچی میں عوامی مارچ کیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ صوبائی امیر کا کہنا تھا کہ آئین کی شق نمبر A 140 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بنانے کا مقصد منتخب نمائندوں کو سیاسی، انتظامی اور مالی طور اختیارات منتقل کرنا ہے، ترقی یافتہ ممالک میں ملک کی تعمیر و ترقی اور عوام کی خوشحالی کا دارو مدار بلدیاتی اداروں کی سہولیات کی بہتر انداز میں فراہمی پر منحصر ہے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ بدقسمتی سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021ء میں پیدائش، فوتگی سرٹیفکیٹ، بنیادی صحت کے مراکز، بڑے اسپتال، ہیلتھ ڈسپینسری، فرسٹ اینڈ میڈیکل ایڈ، پرائمری تعلیم اور ویکسینیشن، بیسک ہیلتھ سینٹر کے اختیارات تک چھین لیے گئے ہیں، جبکہ واسا، عباسی اسپتال، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج بھی سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لے لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے قیادت کی تیاری اور مخلص لوگوں کو عوام کی خدمت کا موقع ملتا ہے، مگر جمہوریت کے دعویدار حکمرانوں کا بلدیاتی اداروں کے آئینی اختیارات سلب کرکے بیوروکریسی کے حوالے کرنا عوامی حقوق پر بھی ڈاکہ مارنے کے مترادف ہے، جس سے کرپشن کے نئے دروازے کھلنے کے خدشات ہیں۔ اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، ضلعی امیر عقیل احمد خان و دیگر مقامی ذمہ داران بھے، اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 966254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش