اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینٹونیو گیوٹرس کے ساتھ خطے کے اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ ساتھ ویانا مذاکرات اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو کی ہے۔ اس دوران ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکہ اور 3 یورپی ممالک کی جانب سے اپنے عہدوپیمان کی کھلم کھلا خلاف ورزی کے باوجود بھی تہران ویانا مذاکرات میں حسن نیت کے ساتھ شریک ہوا اور ایک اچھے معاہدے کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔ حسین امیر عبداللہیان نے ایک اچھے معاہدے کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے تاکید کی کہ مدمقابل فریق جوہری معاہدے (JCPOA) کی مکمل پابندی شروع کر دیں تو اس صورت میں ایران بھی اپنے جوابی اقدامات کو روک دے گا اور اسی طرح یہ نکتہ بھی انتہائی اہم ہے کہ حاصل ہونے والا ہر قسم کا معاہدہ، پرکھے جانے کے قابل ہونا چاہئے!
ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں اینتونیو گیوٹرس نے مذاکرات کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور ایرانی جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ جاری مذاکرات مثبت نتائج کے حامل ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنی گفتگو کے آخر میں عائد پابندیوں کے اٹھائے جانے کے حوالے سے حاصل ہونے والے کسی بھی معاہدے کی پڑتال کے ایرانی موقف کو معقول قرار دیا اور اعتماد کی بحالی کی خاطر تمام فریقوں کی جانب سے خصوصی اقدامات کے اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔