0
Monday 5 Sep 2011 19:53

پاکستان سے 200 امریکی فوجی اہلکاروں کی واپسی کا عمل مکمل ہوگیا

پاکستان سے 200 امریکی فوجی اہلکاروں کی واپسی کا عمل مکمل ہوگیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ پاک امریکا عسکری تعلقات معمول پر لانے کے لئے پاکستانی حکام کے امریکی حکام کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں۔ پاکستانی اور امریکی حکام نے امریکی اہلکاروں کی مرحلہ وار واپسی کی تصدیق کی ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطح پر عسکری تعلقات معمول پر لانے کے لئے معاملات طے کر لئے گئے ہیں جس کے تحت مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان جس قسم کا بھی عسکری تعاون ہوگا وہ تحریری ہوگا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے عسکری حلقوں نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ پاکستان سے اپنا غیر ضروری عسکری عملہ واپس بلائے اور مستقبل میں پاکستانی سرزمین پر ازخود کارروائی کرنے سے بھی گریز کرے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے امریکا پر واضح کر دیا گیا ہے کہ 2009ء کے بعد سے پاکستانی سرزمین پر امریکی جاسوس طیاروں کے حملے یکطرفہ کارروائی کے زمرے میں آتے ہیں کیونکہ سی آئی اے 2008ء تک پاکستانی اداروں سے ڈرون حملوں کی معلومات کا تبادلہ کرتی تھی لیکن 2009ء سے یہ سلسلہ بھی بند ہے۔ اب امریکہ کے پاکستان میں مقیم فوجیوں کے واپسی کے عمل کی تکمیل کے بعد مرحلہ وار سی آئی اے کے ایجنٹوں اور بلیک واٹر کے کارندوں کا انخلاء بھی شروع ہو جائے گا، واپس جانے والے یہ فوجی باقاعدہ معاہدہ کے تحت پاکستان آئے تھے جب کہ سی آئی اے اور بلیک واٹر کے پاکستان میں موجود ایجنٹس سفارت کاروں کے ویزوں پر پاکستان آئے اور اپنی ’’سرگرمیوں‘‘ میں مصروف ہوگئے جن کا ریکارڈ بھی حکومت پاکستان کے پاس موجود نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی نے زور دیا ہے کہ ان ایجنٹس کو بھی پاکستان سے نکالا جائے کیوں کہ ان کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 96681
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش