0
Sunday 5 Dec 2021 15:02

اومیکرون پھیلنے کا زیادہ خطرہ، ٹیکہ کاری لازمی ہے، ڈاک

اومیکرون پھیلنے کا زیادہ خطرہ، ٹیکہ کاری لازمی ہے، ڈاک
اسلام ٹائمز۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں دیکھا گیا ہے کہ کووِڈ 19 کی نئی قسم ’اومیکرون‘ سے بچے کافی حد تک متاثر ہوگئے ہیں، اس لئے بچوں کی ٹیکہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔ کووِڈ 19 کے پچھلے اقسام کے مقابلے میں اومیکرون وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے بچوں کو کووڈ 19 کے خلاف ویکسین دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاک کے صدر اور انفلوئنزا  ماہر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ اومیکرون کے نئے اور مختلف قسم کے خطرے کے درمیان بچوں کے لئے کووِڈ ٹیکہ کاری انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کووِڈ نے بچوں میں ہلکی علامات پیدا کی ہیں، لیکن جنوبی افریقہ جہاں  کورونا وائرس نئی ہیت میں نمودار ہوا ہے اور جسے اومیکرون نام دیا گیا ہے، اب غالب ہے، وہاں چھوٹے بچوں کے ہسپتالوں میں داخلے میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈاک کے صدر نے کہا کہ ملک میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید کووِڈ انفیکشن میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ بچوں میں ٹیکہ کاری کی کمی ہسپتال میں ان کے داخل ہونے میں اضافے کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر نثار نے کہا کہ ماضی میں کووڈ وبائی مرض سے بچے زیادہ متاثر نہیں ہوئے تھے۔ اب خاص طور پر چھوٹے بچوں میں کووِڈ کیسز میں ہم تیزی سے اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ جبکہ زیادہ تر بزرگوں اور بڑوں کو ویکسین لگائی گئی ہے، بچوں کو ابھی تک ویکسینیشن مہم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وبائی امراض کے دوران بچوں کو بہت زیادہ بوجھ اٹھانے کی اجازت دینا ناانصافی ہے لیکن انہیں اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع نہ دینا ناانصافی ہے۔ اس دوران ڈاک کے ترجمان ڈاکٹر ریاض احمد ڈگہ نے کہا کہ بچوں کو ویکسین لگوانے سے وہ کووِڈ لگنے سے بچیں گے اور ان کو شدید بیمار ہونے سے بچانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کو کلاس رومز میں واپس لانے کے لئے کووِڈ 19 مخالف ویکسین کی ضرورت ہے اور یہ اسکولوں میں محفوظ تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہے۔
خبر کا کوڈ : 966959
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش