QR CodeQR Code

ساتویں جماعت کی ’ہسٹری و سیوکس‘ کتاب میں متنازعہ مواد پر کشمیر کی سماجی و مذہبی تنظیمیں برہم

7 Dec 2021 19:32

مفتی اعظم کشمیر و چیئرمین مسلم پرسنل لاء بورڈ مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ اسلام کی مقدس ترین شخصیت حضرت محمد (ص) کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔


اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی کے ایک اشاعتی ادارے کی جانب سے ساتویں جماعت کی ’ہسٹری اینڈ سیوکس‘ مضمون کی کتاب میں قابل اعتراض مطالعاتی مواد جس میں پیغمبرا سلام (ص) کی تصویر کشی کی گئی تھی اور جس سے کہ مسلمانوں کے دینی جذبات مجروح ہوئے تھے، پر مفتی اعظم کشمیر سمیت مذہبی اور سماجی تنظیموں نے مذمت کی ہے۔ جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے مذکورہ کتاب پر پابندی لگانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اشاعتی ادارے کی معافی طلب کرنے کو معاملے کو دفن کرنے کے مترادف قرار دیا۔ مفتی اعظم کشمیر و چیئرمین مسلم پرسنل لاء بورڈ مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ اسلام کی مقدس ترین شخصیت حضرت محمد (ص) کی توہین ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے احکام کی طرف سے قبول شدہ عقیدہ یہ ہے کہ نبی محمد (ص) اور دیگر تمام انبیاء (ص) کی تصویر کشی نہیں کی جاسکتی، لہذا کسی بھی صورت میں ایسا نہیں ہونا چاہیئے جو کسی بھی طریقے سے پیش کیا جائے جو ظاہری طور پر یا ڈھکے چھپے ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کی توہین کا عروج کچھ پبلشرز کا تازہ ترین اقدام ہے جس نے پرائمری سطح کے تعلیمی نصاب میں پیغمبر اسلام (ص) اور فرشتہ جبرائیل (ع) کی ایسی خیالی تصاویر کو ممکنہ طور پر متاثر کرنے کے مذموم اور ناپاک ارادے کے ساتھ شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناشر کو فرقہ وارانہ بدامنی اور انتشار پھیلانے کے لئے مقدمہ درج کیا جائے اور دوسری طرف اس مواد پر مشتمل ہر انفرادی کتاب کو بازار سے اور ہر اسکول یا کالج سے ہٹانے کی ضرورت ہے۔ ادھر سول سوسائٹی فورم نے بھی ساتویں جماعت کی ہسٹری اور سوکس کی کتاب میں قابل اعتراض مواد شامل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نصابی کتابوں کی نگرانی اور جانچ کے لئے ایک ریگولیٹری بورڈ قائم کیا جائے۔ فورم کے صدر عبدالقیوم وانی نے ایک بیان میں کہا کہ جموں کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی طرف سے جموں و کشمیر اور لداخ کے اسکولوں کو مذکورہ کتاب نہ پڑھانے کی ہدایت دینے اور اس کتاب پر پابندی عائد کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کتاب میں موجود قابل اعتراض مواد سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور ناشر کی طرف سے اس کے لئے معافی طلب کرنا، ایسے افراد اور اداروں کو کھلی چھوٹ دینے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے مذکورہ کتاب کے ناشر کے خلاف کیس درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اس دوران علماء کرام و ائمہ مساجد کے متحدہ فورم انجمن علماء و ائمہ مساجد جموں و کشمیر کے امیر حافظ عبد الرحمن اشرفی اور سرپرست اعلی مفتی محمد قاسم قاسمی  نے نئی دہلی کی ایک پبلی کیشن کی طرف سے ساتویں جماعت کی تاریخ کی کتاب میں پیغمبر اسلام (ص) اور حضرت جبرائیل (ع) کی تصویر شائع کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کی کوشش سے تعبیر کیا۔ انجمن علماء کے ترجمان کے بیان کے مطابق علماء کرام نے کہا کہ اسلام میں مجسمہ سازی اور تصویر کشی کی اجازت نہیں اور ایسے اقدامات ماضی میں بھی مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کا سبب بنے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس بات کی تحقیق کی جانی چاہیئے کہ مذکورہ کتاب میں اس تصویر کو شائع کرنے کے پیچھے اصل محرکات کیا ہیں۔ علماء نے سکول منتظمین سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کتاب کو شامل نصاب ہرگز نہ کریں، اگر کسی سکول  نے یہ کتاب شامل نصاب کی ہے تواس کو واپس کریں۔


خبر کا کوڈ: 967328

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/967328/ساتویں-جماعت-کی-ہسٹری-سیوکس-کتاب-میں-متنازعہ-مواد-پر-کشمیر-سماجی-مذہبی-تنظیمیں-برہم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org