0
Thursday 9 Dec 2021 09:44

پاکستان میں مذہبی عقیدت کا جنون اقدار سے خالی ہے، علامہ سید جواد نقوی

پاکستان میں مذہبی عقیدت کا جنون اقدار سے خالی ہے، علامہ سید جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ اور جامعہ عروۃ الوثقیٰ کے زیراہتمام ’’سیالکوٹ میں انسانیت کا زوال‘‘ کے عنوان سے تجزیاتی مذاکرے کا اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف مکاتب فکر و شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے سیالکوٹ میں انسانیت سوز واقعہ کے عوامل اور نتائج پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس لرزہ خیز واقعہ کی بھرپور مذمت کی۔ مذاکرہ، صدر مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ علامہ سید جواد نقوی کی زیرِصدارت منعقد ہوا، جس میں ممتاز مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات بشمول پیر خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ، نائب امیر جماعت اسلامی فرید احمد پراچہ، پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجاز چودھری، علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پروفیسر عبدالغفور راشد، مولانا محمد عاصم مخدوم، سینیئر صحافی تصور شہزاد، ڈاکٹر محمود غزنوی،ڈاکٹر علی وقار، علامہ نعیم جاوید نوری، پادری عمانوئیل کھوکھر اور ہندو رہنماء بھگت لال کھوکھر سمیت دیگر نے اظہارِ خیال کیا۔

علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ بپھرے ہوئے ہجوم کے ہاتھوں سیالکوٹ فیکڑی مینجر پریانتھا کمارا کا بہیمانہ  قتل ہمارے معاشرے کے ماتھے پر ایک بدنما داغ ہے، جو ہمارے ہاں انسانیت کے زوال اور انسانی قدروں کی پائمالی کی سیاہ داستان سنا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قتل ریاست کی ان گمراہ کن پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جس کے تحت وطنِ عزیز میں ذاتی مفادات کی خاطر شدت پسندی اور دہشت گردی کا بیج بویا گیا، جو آج ایک تناور درخت بن چکا ہے، جس نے پورے معاشرے پر اپنا منحوس سایہ کر رکھا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک اس منحوس شجر کی جڑیں نہیں کاٹی جاتیں، اس وقت تک اس کی شاخوں کی کانٹ چھانٹ عبث ہے، کیونکہ جب تک جڑ سلامت ہے، اس وقت تک یہ نئے برگ و بار پیدا کرتا رہے گا۔

علامہ سید جواد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معاشرے میں مذہبی عقیدت جنون کی حد تک پائی جاتی ہے، لیکن یہ عقیدت حقیقت اور اقدار سے خالی ہے، عوام میں شعور کی شدید کمی ہے، وہ دین کے مزاج سے آشنا نہیں ہیں، اور جب دین اقدار سے عاری ہو جائے تو وہ محض مخالف پر برسانے کیلئے ایک کوڑا بن کر رہ جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رسول اللہ (ص) نے سب سے پہلے جاہل عرب معاشرے کو اقدار سے مزین کیا، پھر ان تربیت یافتہ اور با اقدار لوگوں کو امت کے قالب میں ڈھالا، جن کی پہچان ان کی رواداری، حسنِ اخلاق اور بھائی چارہ تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ رسول اللہ (ص) کا دین  انسانیت کا دین ہے، اس کی پہچان سلامتی اور رحمت ہے، بے قصور اور نہتے انسانوں کو اسلام کے نام پر زندہ جلانا رحمتِ دو عالم کا دین نہیں اور اس عمل کی ہر سطح پر مذمت کرنی چاہیئے۔ مذاکرے میں شامل دیگر مقررین نے بھی سیالکوٹ سانحے کی بھرپور مذمت کی اور اسے پاکستانی قوم کیلئے باعثِ شرم قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 967592
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش