0
Thursday 9 Dec 2021 23:30
انسانی حقوق کا عالمی دن

سعودی جارحیت کے آغاز سے ابتک 5 ہزار سے زائد یمنی خواتین شہید و زخمی ہوئی ہیں، انتصاف

سعودی جارحیت کے آغاز سے ابتک 5 ہزار سے زائد یمنی خواتین شہید و زخمی ہوئی ہیں، انتصاف
اسلام ٹائمز۔ آج انسانی حقوق کے عالمی دن کی مناسبت سے بچوں و خواتین کے حقوق کی یمنی تنظیم انتصاف نے جارح سعودی عرب کی مسلط کردہ 7 سالہ جنگ کے نتیجے میں یمنی خواتین و بچوں کی ناگفتہ بہ حالت سے پردہ اٹھایا ہے۔ عرب ای مجلے سبأ کے مطابق انتصاف نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ 26 مارچ 2015ء کے روز، یمن پر جارح سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کی ابتداء سے لے کر اب تک یمن میں کل 2 ہزار 412 خواتین شہید اور 2 ہزار 825 زخمی ہوئی ہیں۔ اس رپورٹ میں سعودی فوجی اتحاد اور اس کے ساتھ وابستہ جنگجوؤں کے زیر کنٹرول علاقوں کی مکین خواتین کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ ان علاقوں میں خواتین پر تشدد اور ان کے خلاف حملوں میں اب تک 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انتصاف نے لکھا کہ جارح سعودی عرب کی جانب سے یمنی ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت پر براہ راست حملے یمنی خواتین کو بنیادی صحت کی سہولیات سے بھی محروم کر دینے کا باعث بنے ہیں۔ انتصاف کا لکھنا ہے کہ علاوہ ازیں یمنی ہسپتالوں و بنیادی صحت کے مراکز کے خلاف سعودی حملوں کے باعث یمنی خواتین خصوصا حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کے درمیان انواع و اقسام کے امراض، خوراک کی کمی اور سقط جنین کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی جانب سے عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کے یمنی عوام کے خلاف اندھا دھند استعمال کے باعث وہاں مادر زادی نقائص میں بھی کئی گنا کا اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت 12 لاکھ سے زائد یمنی خواتین خوراک کی شدید کمی کا شکار ہیں جبکہ ان میں سے آدھی حاملہ بھی ہیں درحالیکہ جارح سعودی فوجی اتحاد کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے باعث یمن کی ضرورت کی 70 فیصد دوائیں وہاں پہنچ ہی نہیں پاتیں جس کے سبب سالانہ 8 ہزار یمنی خواتین دواؤں و خوراک کی کمی کے نتیجے میں اپنی جان کھو بیٹھتی ہیں۔

انسانی حقوق کی یمنی تنظیم کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب کی جانب سے یمنی ہسپتالوں و بنیادی مراکز صحت کے تباہ کر دیئے جانے، یمن کے سخت ترین سرحدی محاصرے اور سرکاری اہلکاروں کو ایک عرصے سے تنخواہیں نہ ملنے کے باعث سب سے زیادہ یمنی خواتین ہی متاثر ہوئی ہیں جس کے باعث وہ نہ صرف پڑھائی لکھائی سے محروم ہو گئی ہیں بلکہ حالیہ سروے کے مطابق بے گھر ہونے والے یمنی خاندانوں کے درمیان کل 8 لاکھ خواتین بھی موجود ہیں جنہیں گاہے بگاہے مختلف قسم کے درد و رنج کا سامنا بھی رہتا ہے۔ انتصاف نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ یمن میں اس وقت 65 ہزار افراد مختلف قسم کے ٹیومر کے مرض میں مبتلاء ہیں جن میں زیادہ تعداد خواتین کی ہے علاوہ ازیں 12 ہزار یمنی مریضوں کے گردے بھی فیل ہو چکے ہیں جنہیں فوری طور پر ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے جبکہ صنعاء کی بین الاقوامی ایئرپورٹ کے جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے مسلسل بند رکھنے کے باعث ان تمام یمنی مریضوں کو موت کا شدید خطرہ لاحق ہے۔
خبر کا کوڈ : 967719
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش