0
Friday 10 Dec 2021 21:48

بنجمن نیتن یاہو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی گالی اور اسکا جواب!

بنجمن نیتن یاہو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی گالی اور اسکا جواب!
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سابق امریکی انتہاء پسند صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی "گالی" کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ "نیا امریکی صدر مبارکباد کے لائق تھا"۔ تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر کی جانب سے عبری زبان کے اسرائیلی مجلے "واللا" کو دیا گیا ایک انٹرویو آج جمعے کے روز شائع کیا گیا جس میں اسرائیلی میزبان "بارک راوید" کے ساتھ گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا: "بنجمن نیتن یاہو پر لعنت!" بارک راوید نے "ٹرمپ کا امن منصوبہ" کے عنوان سے نشر کی جانے والی اپنی نئی کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی انٹرویو کو نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس ملک (امریکہ) میں ہونے والے انتخابات پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے وہ بھی مٹھی بھر ایسے بے وقوف اور کمزور لوگوں کے لئے جو اپنے صدر کے لئے بھی نہ لڑے! ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کسی نے مجھ سے بڑھ کر بنجمن نیتن یاہو کے لئے کام نہ کیا، کسی نے مجھ سے بڑھ کر اسرائیل کی خدمت نہیں کی، گولان ہائیٹس کا معاملہ انتہائی عظیم تھا، میں نے یہ کام انتخابات سے قبل انجام دیئے تھے اور میں نے بنجمن نیتن یاہو کی بہت مدد کی!

عبری زبان کے اسرائیلی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بنجمن نیتن یاہو کا گلہ کرتے ہوئے کہا کہ کئی لوگوں نے مجھے کہا ہے کہ اس تحفے (گولان ہائیٹس) کی قیمت دسیوں ارب ڈالر سے زیادہ ہے، میں نے یہ کام انتخابات سے قبل انجام دیا ہے، اس کام سے اسے (بنجمن نیتن یاہو کو) بہت مدد ملی ہے، وہ میرے بغیر شکست کھا جاتا، وہ میرے احسان کے بدولت ہی (انتخابات میں) برابر کے ووٹ لے پایا تھا! ٹرمپ نے کہا کہ میں بنجمن نیتن یاہو سے بہت محبت کرتا تھا، اب بھی میں اس سے محبت کرتا ہوں لیکن مجھے وفاداری بھی اچھی لگتی ہے تاہم بنجمن نیتن یاہو وہ پہلا شخص تھا جس نے بھیگی بلی کے مانند سب سے پہلے جا کر جوبائیڈن کو مبارکباد پیش کی، اس نے صرف بائیڈن کو مبارکباد ہی پیش نہیں کی بلکہ اس نے یہ کام ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو کے ذریعے انجام دیا ہے!

سابق امریکی صدر نے اپنی گفتگو کے آخر میں بنجمن نیتن یاہو سے گلہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ کام ایک بہت بڑی غلطی تھا، میں نے بھی اس کے بعد سے اس (بنجمن نیتن یاہو) کے ساتھ بات تک نہیں کی، اس پر لعنت ہو! میں اسے کبھی نہ بخشوں گا! رپورٹ کے مطابق اس کے جواب میں سابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں عظیم صدر ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور اس کی سکیورٹی کو دی جانے والی مدد کی قدر کرتا ہوں اور اسی طرح اسرائیل و امریکہ کے درمیان مضبوط اتحاد کی اہمیت کو بھی سمجھتا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ میری جانب سے نئے امریکی صدر کو مبارکباد پیش کرنا ضروری تھا!

عرب اخبار عرب48 کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انٹرویو کے دوسرے حصے میں کہا کہ اگر میں (امریکی صدارت تک) نہ پہنچتا تو میرا خیال ہے کہ اسرائیل تباہ ہو چکا ہوتا، اچھا؟ تم حقیقت جاننا چاہتے ہو؟ میرا خیال ہے کہ اب بھی اسرائیل تباہ ہو چکا ہے! سابق امریکی صدر نے اپنے انٹرویو کے آخر میں کہا کہ ان دونوں (بنجمن نیتن یاہو اور بائیڈن) کے درمیان کوئی دوستی نہ تھی کیونکہ اگر ان کے درمیان دوستی ہوتی تو وہ ایران کے ساتھ معاہدے پر دستخط نہ کرتا، وہ ایک مرتبہ پھر یہ کام (ایران کے ساتھ معاہدہ) کریں گے اور اگر وہ معاہدے میں واپس لوٹ گئے تو اسرائیل کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہو جائیں گے، بہت زیادہ!

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے دوران غاصب صیہونی رژیم کی اندھا دھند حمایت کرتے ہوئے نہ صرف امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا تھا بلکہ شام سے غصب شدہ گولان ہائیٹس پر اسرائیلی قبضے کو بھی باقاعدہ تسلیم کرتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ بعض عرب ممالک کے دوستانہ تعلقات میں بھرپور ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 967850
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش