0
Wednesday 15 Dec 2021 23:31

جنگ کے مأرب کی سڑکوں پر آ جانیکے بارے اقوام متحدہ کا انتباہ

جنگ کے مأرب کی سڑکوں پر آ جانیکے بارے اقوام متحدہ کا انتباہ
اسلام ٹائمز۔ جارح قوتوں کے خلاف انصاراللہ فورسز کی تیز پیشقدمی کے باعث اہم یمنی شہر مأرب پر قابض سعودی فوجی اتحاد کی گرفت کمزور پڑتی جا رہی ہے جبکہ جارح سعودی فوجی اتحاد کی مسلسل عقب نشینی کے حوالے سے جاری ہونے والے اپنے تازہ بیان میں اقوام متحدہ نے ایک مرتبہ پھر جانبدارانہ کردار نبھایا اور جنگ کے شہر کی سڑکوں پر آ جانے کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی رشیاٹوڈے کے مطابق یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہینس گرینڈبرگ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انصاراللہ یمن اور مستعفی یمنی حکومت کے درمیان جاری شدید لڑائی شہر مأرب کے انتہائی قریب تک آ پہنچی ہے جبکہ حوثی تیل کی دولت سے مالامال اس صوبے پر اپنا کنٹرول بحال کرنا چاہتے ہیں درحالیکہ (جارح) سعودی فوجی اتحاد نے بھی (مستعفی) عبدربہ منصور ہادی کی حمایت میں اس صوبے پر جاری اپنے ہوائی حملوں میں کئی گنا کا اضافہ کر دیا ہے۔

ہینس گرینڈبرگ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دونوں اطراف سے بڑی تعداد میں قیدی بنائے گئے ہیں، شہر میں خونریزی کے مبینہ سلسلے کے آغاز پر خبردار کیا اور "تناؤ میں اضافے پر مبنی ہر قسم کے اقدامات کے فوری خاتمے اور غیر فوجی افراد کی حفاظت کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جانے" کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے سعودی فوجی اتحاد کے ہاتھ سے صوبہ مأرب کے نکل جانے کے خطرے کے پیش نظر فوری مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے تاکید کی کہ دونوں فریقوں کے درمیان موجود فوجی تناؤ میں اضافے کو مطلوبہ جنگ بندی کے ممکنہ عمل پر اثرانداز نہیں ہونا چاہئے جبکہ برسرپیکار فریق اگر اسلحہ رکھنے کو تیار نہ ہوں تب بھی ایک دوسرے کے ساتھ گفتگو کا آغاز کر دیا جائے!

واضح رہے کہ یمن پر مسلط کردہ 7 سالہ سعودی جنگ کے دوران صنعاء نے اقوام متحدہ کی جانب سے مسلسل جانبدارانہ رویہ اختیار رکھنے پر بارہا خبردار کیا اور کہا ہے کہ نہتے یمنی عوام کو وحشیانہ سعودی بمباری میں خون میں نہلا دیئے جانے، ان کی خوراک کے ذخائر تباہ کر کے ملک میں قحط پیدا کر دیئے جانے اور یمن کا سخت ترین محاصرہ کر کے ملک میں ایندھن، دواؤں اور خوراک سمیت کسی بھی چیز کے داخلے پر سعودی پابندی اقوام متحدہ کو گراں نہیں گزرتی جبکہ یہ سعودی رشوت خور ادارہ جارح سعودی عرب کی طرفداری کرتے ہوئے اس کے ہاتھ سے ہر ایک علاقے کے نکلنے پر بے جا شور شرابا کرتے ہوئے مذاکرات کا ڈھول پیٹنا شروع کر دیتا ہے۔ اس حوالے سے صنعاء نے سعودی رشوت پر "بچوں کے حقوق ضائع کرنے والی حکومتوں کی فہرست" سے سعودی شاہی رژیم کا نام خارج کر دینے کے اقوام متحدہ کے اقدام اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکرٹری جنرل کے اعترافی بیان کی جانب بھی اشارہ کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اقوام متحدہ سعودی عرب کی بھاری مالی معاونت کی پیشکش کے سامنے مزاحمت نہیں کر پائی۔
خبر کا کوڈ : 968699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش