QR CodeQR Code

2002ء کے امن معاہدے پر عمل کرے تو اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے، سعودی عرب

16 Dec 2021 00:57

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے عبداللہ المعلمی نے روزنامہ عرب نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ جیسے ہی اسرائیل 2002ء میں فلسطین کے تصفیے کے لیے پیش کیے گئے سعودی عرب کے امن معاہدے پر عمل کا اقرار کرے گا، نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری مسلم دنیا اور او آئی سی کے 57 رکن ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔


اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ 2002ء کے امن معاہدے پر عمل درآمد کی شرط پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیار ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے عبداللہ المعلمی نے روزنامہ عرب نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول لانے کے لیے ہماری شرط 2002 کے امن معاہدے پر عمل درآمد کرنا ہے۔ عبداللہ المعلمی نے مزید کہا کہ جیسے ہی اسرائیل 2002ء میں فلسطین کے تصفیے کے لیے پیش کیے گئے سعودی عرب کے امن معاہدے پر عمل کا اقرار کرے گا، نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری مسلم دنیا اور او آئی سی کے 57 رکن ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔ سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المطعمی نے اسرائیلی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کا قبضہ ناجائز ہے چاہے وہ کتنے عرصے سے کیوں نہ ہو۔

عبد اللہ المعلمی کا یہ بیان اسرائیلی میڈیا کے گزشتہ ماہ دعوے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ 20 امریکی یہودی رہنماؤں کے ایک وفد نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور 6 حکومتی وزراء اور سعودی شاہی خاندان کے سینئر نمائندوں سے ملاقات کی تھی۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور 1980 میں پورے شہر کو ایک ایسی ریاست میں ضم کر لیا تھا جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔


خبر کا کوڈ: 968716

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/968716/2002ء-کے-امن-معاہدے-پر-عمل-کرے-اسرائیل-کو-تسلیم-کرلیں-گے-سعودی-عرب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org