0
Thursday 16 Dec 2021 21:54

گلگت بلتستان والے اپنی زمینوں کا دھیان رکھیں، عمران خان

گلگت بلتستان والے اپنی زمینوں کا دھیان رکھیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان والے اپنی زمینوں کا دھیان رکھیں۔ باہر سے پیسے والے لوگ یہاں آئیںگے اور زیادہ قیمت پر زمینیں لیں گے۔ اس زمین کی آپ کو ضرورت پڑے گی کیونکہ یہاں زمینیں کم ہیں۔ جمعہ کے روز سکردو میونسپل سٹیڈیم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعلیٰ اور آپ سب لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اب آپ نے اپنی زمینوں کا دھیان رکھنا ہے۔ یہاں غربت ہے، باہر سے لوگ یہاں آئیں گے اور زیادہ پیسہ دے کر زمین حاصل کرینگے۔ جتنی خوبصورتی آپ کے علاقے کی ہے، دنیا میں کہیں نہیں۔ قدرت نے ہمیں عظیم نعمتوں سے نوازا ہے، لیکن ہم نے ان نعمتوں سے فائدہ نہیں اٹھایا۔

وزیراعظم پاکستان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ یہاں (گلگت بلتستان) میں گھر کے ساتھ ہی ریزارٹ بنا سکتے ہیں، سیاح ریزارٹ کو پسند کرتے ہیں، جب گھر کے ساتھ کمرہ بنائیں گے تو سیاح ٹھہریں گے اور فائدہ اس گھر کا ہی ہوگا، یہاں سے لوگ دبئی جاتے ہیں، کیونکہ وہاں ریزارٹ بنے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ سوئیٹزرلینڈ صرف سیاحت سے 70 ارب ڈالر کماتا ہے، جبکہ پاکستان کی پوری ایکسپورٹ 30 ارب ڈالر ہے۔ ہم صرف گلگت بلتستان کی سیاحت سے 30 سے 40 ارب ڈالر کما سکتے ہیں۔ کے پی کے الگ ہے، اس کے علاوہ مذہبی ٹورزم سے بھی پیسہ بنا سکتے ہیں، ہمارے پاس کئی جگہیں ہیں۔

غریب علاقوں کو اوپر اٹھائیں گے
عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا نظریہ یہ ہے کہ جو علاقے ترقی میں پیچھے رہ گئے ہیں انہیں اوپر اٹھایا جائے۔ جب حکومت سنبھالی تو پہلی کوشش یہی تھی کہ غریب اور پسماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لایا جائے، ان علاقوں میں گلگت بلتستان بھی شامل ہے۔ یہاں سڑکیں نہیں، راستے مشکل ہیں اور غربت بھی زیادہ ہے۔ بلوچستان بھی ان علاقوں میں شامل ہیں، وہاں بھی فاصلے ہیں، اندرون سندھ، قبائلی علاقے اور پنجاب کے پسماندہ علاقوں کو آگے لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملک میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوگیا، میری نظر میں یہ معاشی ناانصافی ہے، ایک معاشرہ امیر لوگوں سے نہیں بلکہ غریب لوگوں کے طرز زندگی سے پہچانا جاتا ہے۔ اس لیے کوشش ہے کہ غربت کم ہو۔ جب کے پی کے میں پہلی مرتبہ ہماری حکومت آئی تو وہاں غربت بہت زیادہ تھی۔ آج یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق 2013ء سے 2018ء تک کے پی کے واحد صوبہ تھا، جہاں تیزی سے غربت کم ہوئی۔

سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ بننے کے بعد جو تبدیلی آنیوالی ہے اسکا آپ تصور بھی نہیں سکتے
وزیراعظم نے کہا کہ سکردو ایئرپورٹ انٹرنیشنل بن گیا ہے، میری بات یاد رکھنا کہ اس سے جو تبدیلی آنے والی ہے، وہ آپ تصور بھی نہیں کرسکتے، لیکن میں کرسکتا ہوں۔ میں نے اس عمر تک ساری دنیا کی خوبصورت ترین جگہیں دیکھی ہیں۔ یقین سے کہتا ہوں کہ دنیا میں سب سے خوبصورت علاقہ گلگت بلتستان ہے۔ ابھی لوگوں کو اس بارے میں زیادہ پتہ بھی نہیں۔ سکردو ایئرپورٹ انٹرنیشنل بننے کے بعد پیشگوئی کرتا ہوں کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی سب سے پہلے سکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کتنا بڑا اثاثہ ہے، اس بات سے اندازہ لگائیں کہ سویئٹزرلینڈ رقبے میں گلگت بلتستان کا آدھا ہے، جی بی کے مقابلے میں وہ صرف سیاحت سے ستر ارب ڈالر پیسہ بناتا ہے۔ پاکستان کی پورے سال میں ایکسپورٹ صرف تیس ارب ڈالر ہے۔

دنیا گلگت بلتستان کیطرف دیکھ رہی ہے
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سویٹزرلینڈ اور آسٹریلیا سے یہاں آتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ ان ملکوں کا جی بی سے کوئی مقابلہ ہی نہیں۔ یہاں گرمیوں اور سردیوں میں سارا سال سیاحت چلے گی، گرمیوں میں بیرون ملک اور پورے پاکستان کے گرم علاقوں کے لوگ یہاں آئیں گے، کیونکہ اب سڑک بھی بہت آسان ہوگئی ہے، ابھی سکردو کو آزاد کشمیر کے ساتھ لنک کر رہے ہیں، اس سے سیاحت اور بھی ترقی کریگی۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں میں یہاں سکینگ سے پیسہ بنایا جا سکتا ہے، مجھے خود آسٹریا کے ریزارٹ ماہر نے بتایا کہ دنیا اب پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، کیونکہ یورپ میں گلوبل وارمنگ کی وجہ سے برف پگھل رہی ہے۔ لوگ سکینگ کیلئے اب جی بی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

لوگ نوکریاں ڈھونڈنے یہاں آئیں گے
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ وقت بھی آئے گا کہ لوگ یہاں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے، یہاں بجلی کا مسئلہ ہے، اس کیلئے ہائیڈرو پراجیکٹ لگا رہے ہیں۔ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو ضلعی ہیڈکوارٹر تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ خالد خورشید کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پروپوزل بنائیں، تاکہ مزید اضلاع بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس راشن کارڈ کے ذریعے آٹا، گھی اور دال پر تیس فیصد رعایت دی جائے گی، جس خاندان کی آمدنی 50 ہزار سے کم ہے، انہیں ان تینوں چیزوں پر تیس فیصد رعایت ملے گی۔

ہیلتھ انشورنس، بلاسود قرضوں کا اعلان
انہوں نے کہا کہ ہر خاندان کے پاس ہیلتھ انشورنس ہوگی۔ یہ ایسا منصوبہ ہے، جو امیر ملکوں میں بھی نہیں۔ دس لاکھ روپے تک کا علاج مفت میں ہوگا، کے پی کے میں یہ پروگرام شروع ہوچکا ہے۔ اگلے تین ماہ کے اندر پنجاب اور گلگت بلتستان میں شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بیس لاکھ خاندانوں ایک ایک فرد کیلئے پہلے پانچ لاکھ روپے کا بلا سود قرضہ دیا جائے گا، اس کے بعد ہر خاندان کے ایک فرد کو ہنر اور ٹیکنیکل ایجوکیشن دی جائے گی۔ اس کے علاوہ گھر بنانے کیلئے 27 لاکھ روپے کا بلاسود قرضہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلی دفعہ 47 ارب روپے کی سکالرشپ دی ہے، اس پروگرام کو مں خود مانیٹر کرونگا، پرائم منسٹر ہاﺅس میں آن لائن نمبر دیا جائے گا۔ اگر کوئی نوجوان پڑھنا چاہتا ہے اور اس کے پاس پیسہ نہیں تو وہ اپلائی کرسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 968848
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش