0
Friday 17 Dec 2021 15:49

وزیراعظم نے وزراء کو جسٹس (ر) وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا

وزیراعظم نے وزراء کو جسٹس (ر) وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ر وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا، جس میں شہباز شریف کے منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا، معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے وزیراعظم اور شرکاء کو کیس کے قانونی نکات پر بریفنگ دی۔ منی لانڈرنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ منی لانڈرنگ میں استعمال ہوا، احتساب سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ اجلاس میں ملک میں توانائی کی تازہ صورتحال حال پر بھی غور کیا گیا، اور ملک میں گیس کی قلت اور حکومتی اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا، جبکہ وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے وزیراعظم اور شرکاء کو بریف کیا۔

وزیراعظم کو مہنگائی کی تازہ ترین صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی، اور مشیر خزانہ شوکت ترین نے شرکا کو معاشی اعداد و شمار پر اعتماد میں لیتے ہوئے بتایا کہ حالیہ اقدامات سے مہنگائی میں کمی کا ٹرینڈ دیکھنے میں آئے گا۔ جس پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی ریلیف اور مہنگائی میں کمی حکومتی ترجیحات ہیں۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے منحرف رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین کے الزامات پر بھی بات چیت کی گئی۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین کے بیانات پر ردعمل سے روک دیا، اور کہا کہ میڈیا نے جسٹس (ر) وجیہ الدین کی بیانات کو اتنا اچھالا، اپوزیشن کی کرپشن پر کوئی بات نہیں کرتا، میرے کوئی لاکھوں کے اخراجات نہیں، ایسی باتوں پر بات کرنے وقت ضائع نہ کریں، اپوزیشن جماعتوں کے لیڈرز نے ملکی خزانہ لوٹا، اس پر زیادہ بات ہونی چاہیئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ای کورٹ سے عدالتی کاروائی چلانا ایک خوش آئند اقدام ہے، ای کورٹ کے ذریعے کاروائی میں معزز عدالت کے قیمتی وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہوتی ہے، عدالت کی ای کورٹ سے کاروائی کورٹ کیسوں کو وقت میں نبٹانے میں معاون ثابت ہوگی، ای کورٹ کے تعارف اور کاروائی کامیاب طریقے سے عمل میں آنے پر عدلیہ اور حکومتی ادارے دادِ تحسین کے مستحق ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ شوکت خانم ٹرسٹ پر لوگوں کا اعتماد قائم ہے، شوکت خانم ٹرسٹ دنیا میں منفرد اور واحد مفت کینسر کے علاج کا ہسپتال چلا رہی ہے، ایسے فلاحی منصوبے کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے، عدالت سے امید ہے کہ وہ ایسے الزامات پر مثالی فیصلہ دے کر آئندہ کیلئے اس روایت کو ختم کرنے میں مدد کرے گی۔

دوسری جانب وزیرِ اعظم کی طرف سے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن جج محمد عدنان کی عدالت میں سابقہ وزیرِ دفاع خواجہ آصف کے وزیرِ اعظم عمران خان پر شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈ میں غیر شفافیت، منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیوں کے استعمال جیسے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے خلاف دائر 10 ارب روپے کے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے خواجہ آصف کے خلاف دائر ہتکِ عزت کے کیس میں اپنے وکیل سینیٹر ولید اقبال کی موجودگی میں اپنے دفتر سے ای کورٹ کے ذریعے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ و سیشن عدالت اسلام آباد کی کاروائی میں شرکت کی۔ وزیرِ اعظم نے بیانِ حلفی جمع کروایا جس میں ان الزامات کو جھوٹا، من گھڑت اور ہتک آمیز قرار دیا. بیانِ حلفی میں مزید بتایا گیا کہ 1991ء سے 2009ء تک عمران خان شوکت خانم کے سب سے بڑے انفرادی ڈونر رہے اور واضح کیا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سکیمیوں کے حوالے سے فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی جس میں وزیرِ اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی. اسکے علاوہ شوکت خانم کی جن سرمایہ کاری سکیموں کے حوالے سے یہ بے بنیاد و من گھڑت الزامات لگائے گئے وہ مکمل طور پر بغیر کسی نقصان کے شوکت خانم ٹرسٹ نے واپس وصول کیں۔
خبر کا کوڈ : 968927
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش