0
Friday 17 Dec 2021 17:40

کوئٹہ، طلباء تنظیموں کا دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا اعلان

کوئٹہ، طلباء تنظیموں کا دوبارہ احتجاج شروع کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ جامعہ بلوچستان کی طلباء تنظیموں نے آج کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لاپتہ طلباء کی عدم بازیابی اور حکومت کی غیر سنجیدگی کے خلاف احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ یکم نومبر کو جامعہ بلوچستان کے احاطے سے دو طالب علم سہیل بلوچ اور فصیح بلوچ کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا اور تاحال ان کا کسی قسم کا پرسان حال نہیں ہے۔ جامعہ کے احاطے سے دو طالبعلموں کی جبری گمشدگی کو جہاں طالبعلموں کی جانب سے نہایت ہی تشویش کا اظہار کیا گیا، وہیں طلباء تنظیموں کی جانب سے بطور احتجاج جامعہ کو بند کیا گیا اور تقریباً تین ہفتہ دھرنا کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے مذاکرات کیے گئے، لیکن مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے تاحال کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی ہے جو کہ نہایت ہی تشویشناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے طلباء کی باحفاظت بازیابی کیلئے بلوچستان کی طلبا تنظیموں کی جانب سے جامعہ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور جامعہ انتظامیہ سے طالبعلموں کی بازیابی میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی گئی، لیکن جامعہ انتظامیہ نے طالبعلموں کی جبری گمشدگی کو کسی بھی طور سنجیدہ نہیں لیا ہے۔ حکومتی نمائندوں کی جانب سے ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ حکومت پندرہ دنوں کے اندر گمشدہ طالبعلموں کا بازیاب کرتے ہوئے انہیں جلد از جلد منظرعام پر لائے گی۔ لیکن اب معینہ مدت کو گزرے ایک ہفتے سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے نہ تو طالبعلموں کو منظرعام پر لایا گیا اور نہ ہی کوئی خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی یقین دہانیاں ڈھونگ ثابت ہوئی ہیں۔ دونوں طالبعلموں کی جبری گمشدگی کو اب چونکہ ڈیڑھ ماہ سے زائد کا عرصہ مکمل ہونے جارہا ہے اور ابھی تک لاپتہ طلبا کو منظر عام پر نہیں لایا گیا ہے۔ طلباء تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ کل 18 دسمبر سے احتجاج کے سلسلے کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلا احتجاج کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ہوگا، جسکے بعد صوبے کے دیگر شہریوں میں بھی اس احتجاج کو وسعت دی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 968944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش