0
Friday 17 Dec 2021 23:54

محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی باگ ڈور سنبھال لی

محمد بن سلمان نے سعودی عرب کی باگ ڈور سنبھال لی
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے 86 سالہ فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی علالت کے باعث کار مملکت کی تمام تر ذمہ داریاں 36 سالہ ولی عہد محمد بن سلمان کے کاندھوں پر آگئی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے بزرگ اور بیمار والد کی ریاست کے بادشاہ ہونے کی زیادہ تر ذمہ داریاں اب خود سنبھال لی ہیں اور وہ سعودی عرب کے بے تاج بادشاہ بن رہے ہیں۔ خیال رہے کہ سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کی ریاض میں ایک غیر ملکی عہدیدار کے ساتھ آخری ملاقات مارچ 2020ء میں ہوئی تھی، جبکہ ان کا آخری بیرون ملک سفر جنوری 2020ء میں سلطان قابوس کی موت پر تعزیت کے لیے عمان کا تھا۔ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز 86 برس کے ہوگئے ہیں اور ان کی صحت ملک کی اہم ذمہ داریوں کا بوجھ اُٹھانے میں رکاوٹ بن رہی ہے، جبکہ اس وقت خود ریاست میں اصلاحات کے ذریعے تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں اور خطے میں بھی حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔

ایسی صورت حال میں 36 سالہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان صدارتی اجلاسوں، عالمی وفد اور معززین کے استقبال سمیت مملکت کے تمام کاموں کی انجام دہی میں مصروف نظر آرہے ہیں اور نہ صرف عوامی بلکہ عالمی سطح پر شہرت بھی حاصل کر رہے ہیں۔ اگرچہ شہزادہ محمد جون 2017ء میں تخت کے وارث کے طور پر اپنی تقرری کے بعد سے ہی ڈی فیکٹو لیڈر تصور کیے جاتے ہیں، لیکن رواں ماہ کے اوائل میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی اور خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کی قیادت نے ان کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے۔ اس حوالے سے کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کی یاسمین فاروق نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی ان مصروفیات سے بڑھ کر نئی بات یہ ہے کہ اب ولی عہد کے اس متوازی کردار کو قومی اور عالمی میڈیا قبول کر رہا ہے۔

سعودی حکام نے شاہ سلمان اہم مواقعوں پر عدم موجودگی اور غیر حاضری کی وجہ تو نہیں بتائی، البتہ سعودی حکومت کے مشیر علی شہابی نے کہا کہ فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز خیریت سے ہیں، تاہم وہ احتیاط برت رہے ہیں۔ علی شہابی نے اپنی ٹوئٹ میں مزید بتایا کہ بادشاہ روز ورزش کرتے ہیں، لیکن وہ ماسک پہننے میں بے چینی محسوس کرتے ہیں اور لوگوں سے ہاتھ ملانے اور گرمجوشی سے سلام کرنے کا رجحان رکھتے ہیں، اس لیے انہیں وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے اضافی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے اعتدال پسند اسلام کے چیمپیئن کے طور پر کھڑا ہونے کی عالمی سطح پر تعریف کی جا رہی ہے، تاہم ان کی عالمی شہرت کو 2018ء میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول کے قونصل خانے میں قتل سے شدید نقصان پہنچا تھا۔
خبر کا کوڈ : 969016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش