0
Saturday 18 Dec 2021 09:34

چور خوفزدہ ہیں، لبیک کا نظریہ قوم سمجھ گئی تو اُنکی چھٹی ہو جائیگی، سعد رضوی

چور خوفزدہ ہیں، لبیک کا نظریہ قوم سمجھ گئی تو اُنکی چھٹی ہو جائیگی، سعد رضوی
اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد رضوی کا ہزارہ میں جلسے سے خطاب میں کہنا تھا کہ آپ جو یہاں آئے ہیں 70 سال سے سیاست کرنیوالوں کا منہ بند کر دیا ہے، آپ نے 70 سال سے سڑک، روٹی اور کپڑے کے پیچھے لگانے والے چوروں کو بتایا کہ ہمارے ضمیر مرے نہیں، آپ نے بتایا کہ ابھی ہم زندہ ہیں، ہم وہ نہیں جو لوگوں کی دولت یا طاقت دیکھ کر مرعوب ہو جائیں، میدان میں کھڑے رہنے والوں کی ہمیشہ تعریف کی جاتی ہے، لیٹ جانے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا۔ سعد رضوی کا کہنا تھا کہ ظلم ہمیشہ مٹ کر رہے گا، حق ہمیشہ قائم ہو کر رہے گا، لبیک والوں کیلئے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپ حق کیساتھ کھڑے ہیں، بات صرف اتنی ہے کہ قوم بھی حق کیساتھ کھڑی ہو، آپ حق کیساتھ ہیں تو آج ہر کوئی جس نے قوم کا خون چوسا کہتا ہے کہ لبیک سے جان چھڑاؤ، ہر چور ڈر رہا ہے کہ اگر لبیک کا نظریہ قوم کو سمجھ آ گیا تو ہمارا یہاں کچھ نہیں بچے گا۔ سعد رضوی نے ماضی کے سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سن لو، اب چھٹکارا یہی ہے کہ اگر تم نے اس ملک میں رہنا ہے تو ظلم چھوڑ دو، انسان بن کے رہو، وگرنہ اس ملک میں چوروں کیلئے کوئی جگہ نہیں۔
 
سعد رضوی نے نواز شریف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ جس کو تم شیر کہتے تھے، تمہارا قائد، جو بھاگ گیا ملک سے؟ جس طرح وہ ملک سے بھاگا ہے، یہ موجودہ مقتدروں کو عہدوں سے اُترنے دو ان کے پاؤں بھی پاکستان میں نہیں لگیں گے، اور یہ ایسا نہیں کہ وہ اس سے ڈر کر گیا، وہ کسی اور سے ڈر کر گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ ماحول بن رہا ہے، جس کیلئے پاکستان حاصل کیا گیا تھا، اب یہ ملک اپنے مقصد کیطرف جا رہا ہے۔ سربراہ تحریک لبیک کا کہنا تھا کہ رہی ووٹوں کی بات ابھی تو آغازِ محبت ہے، ابھی تو ہم نے کام شروع کیا ہے، تم نے 70 سال بیوقوف بنایا، ابھی تو ہم نے پیغام کی الف بے شروع کی ہے، ابھی تو بڑے مقامات آنے ہیں، ابھی تو لبیک والوں نے تم سے ٹکرانا ہے۔ سربراہ تحریک لبیک کا کہنا تھا کہ اب تم بس دیکھو کہ لبیک والے کر کیا رہے ہیں اور یاد رکھو، گلی ہو، کوچہ ہو یا بازار، مسجد ہو، منبر ہو یا محراب، ہر جگہ اب وہ نظریہ چلے گا جو تحریک لبیک پاکستان علامہ خادم حسین رضوی نے دیا تھا۔
 
انہوں نے کہا کہ قوم کو 70 سال سے معیشت میں اُلجھا کر ان کا نظریہ مٹانے کی کوشش کی گئی، مسلمانوں کی تہذیب و ثقافت کو بدل دینے کی کوشش کی گئی، لیکن علامہ خادم حسین رضوی نے بہت بڑا کام کیا، ہمیں موت دکھا دی، ان سب مسائل اور اُلجھنوں سے گزر کر ہی انسان مرتا ہے، تو ہمیں موت سے روشناس کروایا، خادم حسین رضوی نے ہمیں آخری مقام پر کھڑا کرکے کہا اب یہ سب تمہارے پیچھے پیچھے چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خادم حسین رضوی نے سمجھایا کہ عشق رسول (ص) ہر چیز کی فکر سے، معیشت، مال و زر، اولاد سے بیگانہ کر دیتا ہے، جس کے دل میں رسول اللہ(ص) کی محبت ہوتی ہے، کائنات کی سب نعمتیں اس کے دامن مین ہوتی ہیں، ہم نے یہ ملنگ سا بندہ اس لئے الیکشن میں کھڑا کیا ہے کہ اس کے دامن میں رسولﷲ(ص) کی محبت یے، پوسٹر لگانے کے پیسے ہوں نہ ہوں ظالم کے سامنے کھڑے ہوکے کی طاقت و ہمت ہونی چاہیے، میں اپنے امیدوار کا ہاتھ اٹھا کر کہہ رہا ہوں مر جائیں گے ظالم کی حمایت نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی ایک سوال ہے جس کا جواب موت ہے، اور موت ایسا سوال ہے جس کا جواب کچھ نہیں۔
 
سعد رضوی نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ بغیر سکیورٹی کے کیسے ہوگا، سنو سب سے زیادہ مخالفت ہماری ہے، سب سے زیادہ دشمن ہمارے ہیں، لیکن ہم ایسے بغیر پروٹوکول کے کھلے ڈلے پھرتے ہیں کیونکہ ہم نے قوم کا مال نہیں لوٹا، قوم ہم پر اعتماد کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ باتیں کرتے ہیں معیشت کی، انہیں ابھی ہوا بھی نہیں لگی، اسلام اپنی پاور خود رکھتا ہے،جب اسلام آتا ہے پھر سپر پاور اور بڑے بڑے سب پاؤں میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر دکھ اور غم کا پریشانی کا علاج ہوگا لیکن قوم کو حق والوں کیساتھ کھڑا ہونا ہوگا، قوم کو ان حق والوں کیساتھ کھڑا ہونا ہوگا جو ملک سے بھاگے نہیں، حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، قوم کو ان کیساتھ کھڑا ہونا ہوگا جو حق کیلئے تمام مظالم سہ رہے ہیں، قوم کو ان لالچیوں سے دُور ہونا ہوگا جو سبزباغ دکھا کر 5 سال دروازے بند کر دیتے ہیں، قوم ہم پر اعتماد کرے ہم ان شاءاللہ قوم کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 969041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش