0
Saturday 18 Dec 2021 11:12
سعودی عرب میں محفل میلاد پر پابندی اور رقص و سردو کی اجازت ہے

آل سعود سرزمینِ حجاز سے اسلام کو جلا وطن کر رہے ہیں، اشرف آصف جلالی

فرانسیسی صدر کو سعود عرب بلا کر نوازنے سے پوری امت کے سینے چھلنی ہیں
آل سعود سرزمینِ حجاز سے اسلام کو جلا وطن کر رہے ہیں، اشرف آصف جلالی
اسلام ٹائمز۔ تحریک لبیک و تحریک صراط مستقیم کے زیراہتمام مرکز رضائے مجتبیٰ لاہور میں اتحادِ اُمت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تحریک لبیک کے سربراہ و تحریک صراط مستقیم کے بانی ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا سرزمین حجاز مقدس میں عریانی و فحاشی کا بازار گرم کرنیوالے سعودی حکمران اللہ کا خوف کریں، جس سعودی عرب میں محافل میلاد کے انعقاد پر سرکاری طور پر پابندی ہے، وہاں رقص و سرود کیلئے سینکڑوں اداکاروں سمیت 80 ہزار تماشائیوں کا اجتماع کس ضابطے کے تحت منعقد کیا گیا۔ آل سعود کی حکومت بار بار حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کا دل دکھانے اور آپ کو ستانے کی کارروائیوں میں مصروف ہے، رسول اکرم (ص) کے مبینہ گستاخ فرانس کے صدر مائیکرون کو سرزمین عرب پہ بلا کر اسے نوازنے پر پوری اُمت کے سینے چھلنی ہیں، پاکستان کے سوادِ اعظم اہلسنت و جماعت سعودی دارالحکومت ریاض میں سینکڑوں فلمی اداکاروں کے کنسرٹ اینڈ میوزک ڈانس کے انعقاد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں 80 ہزار لڑکوں اور لڑکیوں کے کنسرٹ اینڈ میوزک ڈانس کی شکل میں شرم و حیا کی دھجیاں اڑانے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکمران جدّت کی دوڑ میں شعائر اسلامیہ کے تقدس کو پس پشت ڈال رہے ہیں، سعودی حکمرانوں کو یہ ذہن میں رکھنا چاہیئے کہ حرمین شریفین کی وجہ سے سرزمین حجاز کا تقدس دنیا بھر کے مسلمانوں کے نزدیک نہایت اہم ہے، ایسی سرزمین پر عریانی و فحاشی کا سرکاری سطح پر دھندا کیا جا رہا ہے، جس سرزمین کو دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے شرم و حیا کا رول ماڈل کا کردار ادا کرنا چاہیئے، قرآن و سنت کی صریح خلاف ورزیوں پر سعودی علماء کا خاموش تماشائی بننا انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودہ صدیوں سے جمہور امت مسلمہ کے معمولات پر سعودی عرب میں پابندیاں لگائیں، مگر شیطانی کاموں کیلئے تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں، آثارِ رسول (ص) کو چن چن کر ختم کر دیا گیا، مقدس مقامات کی حاضری کو شرک بتایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غارِ حراء اور غارِ ثور جیسے مقامات کی حاضری پر شرک و بدعت کے فتوے لگائے جاتے ہیں، مگر یہود و نصاریٰ، صلیبیوں اور صہیونیوں کی خوشنودی کیلئے ہر جتن کیا جا رہا ہے۔ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مزارات کو تو گرا دیا گیا مگر سینما گھر، تھیٹر، مندر اور نیوم سٹی جیسے دجال کے اڈے قائم کرکے سرزمین حجاز سے اسلام کو جلا وطن کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کے سوادِ اعظم اہلسنت و جماعت کا سعودی حکمرانوں سے یہ دو ٹوک مطالبہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ اور رسول اکرم (ص) کو ناراض کرنیوالے کاموں سے باز آجائیں اور اسرائیل کو تسلیم کرنیوالی باتوں سے توبہ کریں۔ شرکائے کانفرنس میں مولانا ادریس جلالی، میاں الیاس، شیخ حنیف، مولانا کتاب خان، غازی تنویر قادری، اشفاق جلالی و دیگر شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 969053
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش