QR CodeQR Code

اس مرحلے میں جارح ممالک کیجانب سے جنگبندی کا مطالبہ سفارتی ہتھکنڈا ہے جبکہ اب منافقت کی کوئی گنجائش نہیں، ہشام شرف عبداللہ

18 Dec 2021 22:59

اہم یمنی شہر مارب کی عنقریب آزادی کے موقع پر یمن کیخلاف جنگ مسلط کرنیوالے 4 ممالک کیجانب سے فوری جنگبندی پر مبنی مشترکہ بیان کے جواب میں یمنی وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ منافقت پر مبنی اس بیان کی قیمت "اسکے لکھے جانے کیلئے استعمال ہونیوالی روشنائی کی قیمت" کے برابر بھی نہیں


اسلام ٹائمز۔ یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے اہم یمنی شہر مارب کے عنقریب انصاراللہ یمن کے کنٹرول میں چلے جانے کے موقع پر 4 جارح ممالک کے سفیروں کی جانب سے جاری ہونے والے فوری جنگ بندی پر مبنی مشترکہ بیان کو لاحاصل سفارتی ہتھکنڈا قرار دیا اور تاکید کی ہے کہ اب منافقتوں میں مزید الجھنے کا وقت نہیں۔ عرب چینل المسیرہ کے مطابق انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، امریکہ، امارات و برطانیہ کی جانب سے جاری ہونے والا یہ بیان صرف اور صرف ایک لاحاصل سفارتی ہتھکنڈا اور عالمی برادری کے سامنے جارح سعودی فوجی اتحاد کو "امن کا کبوتر" ظاہر کرنے کی ناکام کوشش ہے۔

یمنی وزیر خارجہ نے کہا کہ یمنی قوم اور اس کے مفاد کی آزادی کی قیمت پر اب منافقتوں اور سفارتی ہتھکنڈوں میں الجھنے کا مزید وقت ہے اور نہ ہی کوئی فائدہ! ہشام شرف عبداللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس بیان کی قیمت "اس کے لکھے جانے کیلئے استعمال ہونے والی روشنائی کی قیمت" کے برابر بھی نہیں جبکہ یمنی صورتحال سے آگاہ افراد جانتے ہیں کہ جارح سعودی-اماراتی فوجی اتحاد میں شامل ممالک صورتحال کو دھندلا کر ناجائز مقاصد کا حصول چاہتے ہیں درحالیکہ وہ یمن میں حقیقی امن و امان اور جنگ بندی کا موجب بننے والے ہر اقدام کے مخالف ہیں کیونکہ ان کے نزدیک یمنی قوم کے درد و الم کی کوئی اہمیت نہیں۔ انہوں نے 4 جارح ممالک کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارچ 2015ء میں یمن پر جنگ مسلط کرنے کے حوالے سے اپنے گھناؤنے جرم کا اعتراف کریں اور حقیقی جنگ بندی کے لئے روس، چین، جرمنی یا خلیج فارس کے ممالک کے مانند صنعاء کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آ بیٹھیں تاکہ جنگ بندی، صنعاء کی بین الاقوامی ایئرپورٹ کے دوبارہ کھولے جانے اور یمنی سمندری و زمینی محاصرے کے خاتمے سے متعلق خصوصی اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ یمنی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس مذاکراتی عمل کو یمن سے تمام غیرملکی فورسز کے انخلاء، یمنی قوم کو ہرجانے کی ادائیگی اور یمنی جنگ میں شریک تمام فریقوں کی مشترکہ سیاسی حل میں شرکت کا مقدمہ بننا چاہئے۔ انہوں نے اپنی گفتگو کے آخر میں تاکید کی کہ صنعاء ہر اس جامع، عادلانہ اور غیرمشروط جنگ بندی کا خیرمقدم کرتا ہے جو یمنی حق حاکمیت، خودمختاری اور اپنے فیصلوں میں آزادی کو نقصان نہ پہنچائے۔


خبر کا کوڈ: 969178

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/969178/اس-مرحلے-میں-جارح-ممالک-کیجانب-سے-جنگبندی-کا-مطالبہ-سفارتی-ہتھکنڈا-ہے-جبکہ-اب-منافقت-کی-کوئی-گنجائش-نہیں-ہشام-شرف-عبداللہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org