QR CodeQR Code

پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام بدتر ہوتا تو اپوزیشن بھی سراپا احتجاج ہوتی، جمال صدیقی

20 Dec 2021 18:05

اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی بل کے تحت مئیر کے مالی و معاشی اختیار پر سندھ حکومت نے اپنا قبضہ رکھا ہے، وزیراعلیٰ نے عوامی ووٹوں کے ذریعے منتخب ہونے والے اراکین کو اقلیت کا طعنہ دے کر کروڑوں ووٹرز کی تذلیل کی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کراچی کے سیکریٹری اطلاعات و رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماء سپریم کورٹ کے ''شیم آن سندھ گورنمنٹ'' کے کلمات ہمیشہ یاد رکھا کریں، وزیر بلدیات کے پی اور پنجاب کے بلدیاتی نظام پر تنقید کرتے ہیں، پنجاب اور کے پی کا بلدیاتی نظام بدتر ہوتا تو اپوزیشن بھی سراپا احتجاج ہوتی، سندھ حکومت نے اپوزیشن کے بلدیاتی نظام سے متعلق پیش کردہ مجوزہ کچرے کی نظر کردیا ہے، مئیر کو اداروں کا کو چیئرمین لگانا محض ایک لولی پاپ کے کچھ نہیں۔ اپنے بیان میں جمال صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ نئے بلدیاتی بل کے تحت مئیر کے مالی و معاشی اختیار پر سندھ حکومت نے اپنا قبضہ رکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے عوامی ووٹوں کے ذریعے منتخب ہونے والے اراکین کو اقلیت کا طعنہ دے کر کروڑوں ووٹرز کی تذلیل کی ہے، پیپلز پارٹی نے گھبراہٹ کا شکار ہوکر نیا بلدیاتی بل پاس کیا، پیپلز پارٹی سندھ میں اپوزیشن کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں اپوزیشن کی کوئی نمائندگی نہیں، پیپلز پارٹی نے صوبے کو اپنی جاگیر سمجھا ہوا ہے، سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے سندھ حکومت کی سرزنش کی، پیپلز پارٹی چیف جسٹس کی زبان سمجھتی ہے، عام آدمی کی چیخ سندھ حکومت تک نہیں جاتی۔


خبر کا کوڈ: 969403

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/969403/پنجاب-اور-کے-پی-کا-بلدیاتی-نظام-بدتر-ہوتا-اپوزیشن-بھی-سراپا-احتجاج-ہوتی-جمال-صدیقی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org