0
Wednesday 22 Dec 2021 17:38

مریض ایرانی سفیر کی بروقت وطن واپسی کو جارح سعودی فوجی اتحاد نے سبوتاژ کیا، ہشام شرف عبداللہ

مریض ایرانی سفیر کی بروقت وطن واپسی کو جارح سعودی فوجی اتحاد نے سبوتاژ کیا، ہشام شرف عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ یمنی وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے صنعاء میں ایرانی سفیر کی وفات کے حوالے سے فارس نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے اجازت نامے کے اجراء میں برتی جانے والی تاخیر ہی یمن کے لئے ایرانی سفیر حسن ایرلو کی شہادت کا باعث بنی ہے۔ ہشاف شرف عبداللہ نے اس حوالے سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظلم و جارحیت کا شکار اور سخت ترین سرحدی محاصرے میں گرفتار یمنی عوام کے شانہ بشانہ مرحوم و مجاہد جناب حسن ایرلو کی موجودگی یمنی عوام کے لئے اتحاد و پائیداری کا باعث تھی۔ یمنی وزیر خارجہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شہید حسن ایرلو نے صنعاء و تہران کے درمیان موجود یکجہتی کو مزید مضبوط و مستحکم بنایا کہا کہ انہوں نے خطے و عالمی سطح کے کئی ایک پلیٹ فارموں پر ایران و یمن کے درمیان بہترین ہمآہنگی پیدا کر کے یمنی سفارتکاری کو ایک نیا رخ بخشا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریض ایرانی سفیر کو علاج معالجے کے لئے یمن سے نکلنے کی اجازت نہ دینا ہی ان کے جسم میں کرونا کی شدت اور درحقیقت ان کی شہادت کا باعث بنا ہے۔

یمنی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو کے آخر میں مریض ایرانی سفیر کی وطن واپسی کے حوالے سے جارح سعودی فوجی اتحاد کے سست تعاون پر اس فوجی اتحاد اور اس کے حامیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ضرورت پر زور دیا اور تاکید کی کہ جارح قوتوں کے اس دعوے کے باوجود کہ جناب حسن ایرلو کسی زخم کے باعث دنیا سے رخصت ہوئے ہیں، انہیں ملک سے نکلنے نہ دینا انسانی حقوق کے خلاف ایک بہت سنگین جرم ہے جس کا ذمہ دار نہ صرف سعودی عرب و متحدہ عرب امارات بلکہ پورے کا پورا سعودی فوجی اتحاد ہے۔ ہشام شرف عبداللہ نے کہا کہ اس حوالے سے جارح سعودی فوجی اتحاد سے ضرور جواب طلب کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ کام نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کے خلاف سنگین جرم بلکہ منظور شدہ سفارتی پروٹوکولز کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خبر کا کوڈ : 969747
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش