0
Sunday 26 Dec 2021 23:18

روسی صدر کا بیان خوش آئند، اہانت اور آزادی اظہار میں تمیز لازم ہے، علامہ ساجد نقوی

روسی صدر کا بیان خوش آئند، اہانت اور آزادی اظہار میں تمیز لازم ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے قائد علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں روسی صدر کا بیان خوش آئند ہے، اہانت اور آزادی اظہار میں تمیز لازمی ہے، مقدسات کا احترام کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، تمام مذاہب و مکاتب فکر کے مقدسات کا احترام لازم ہے، انتہاء پسندی یا شدت پسندی کسی بھی شکل میں ہو، وہ ناقابل قبول ہے، مغرب کو بھی انتہاء پسندی کے خاتمے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ روسی صدر کا بیان نہ صرف خوش آئند بلکہ انہوں نے دنیا کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کرائی ہے، کیونکہ ہر کچھ عرصہ بعد آزادی اظہار کے نام پر توہین و اہانت کی جاتی ہے، آزادی اظہار اور اہانت میں فرق، تمیز کرنا لازم ہے، آزادی اظہار کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ مقدس ہستیوں کی توہین کی جائے۔ جب تک مقد سات کا احترام نہیں کیا جاتا، دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف نازیوں کے ظلم کا تذکرہ تک ممنوع جبکہ دوسری طرف آزادی اظہار کے نام پر اہانت کا سلسلہ ایک عرصہ سے چل رہا ہے، یہ دوغلاپن اور انتہاء پسندی و شدت پسندی ہے، جس کے تدارک کے لئے مشرق کے ساتھ مغرب کو بھی اقدامات اٹھانا ہونگے۔ انتہاء پسندی یا شدت پسندی کسی بھی شکل میں ہو، وہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جس کا بنیادی مقصد ہی انسانی حقوق کا تحفظ، مظلوم و محکوم اقوام کی نمائندگی کرنا تھا مگر افسوس یہ ادارہ ڈیبٹ کلب سے آگے نہیں بڑھ سکا۔ آخر میں ایک مرتبہ پھر انہوں نے بابائے قوم کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر پاکستانی قوم اور مسیحی برادری کو مبارک بادپیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت عیسیٰ کے فرامین پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، جو دنیا امن، بھائی چارے اور یگانگت کا پیغام لے کر آئے، قائد اعظم جو پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی جمہوری ریاست بنانا چاہتے تھے، ریاست اور قوم کو قائد کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 970438
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش