0
Wednesday 29 Dec 2021 18:32

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج

قادیانی افسر ابوبکر خدا بخش کو ایف آئی اے میں ایڈوائزر تعینات کرنے کی مذمت
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاج
اسلام ٹائمز۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے باہر حکومت کی قادیانیت نوازی اور سکہ بند قادیانی ابوبکر خدا بخش نتھوکہ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے جو 6 جنوری 2022ء کو ریٹاٹرمنٹ کے بعد حکومت کا اسے دوبارہ ایف آئی اے میں نئے ایگریمنٹ کے تحت ایڈوائزر تعینات کرنے کے بدترین قادیانیت نواز اقدام کیخلاف ایک بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا اور ماورائے آئین حکومت کی کھلم کھلا قادیانیت نوازی کیخلاف شدید نعرہ بازی کی۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علماء اور مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، جے یوآئی کے مرکزی جنرل کونسل کے ممبر حافظ محمد اشرف گجر، متحدہ جمعیت اہلحدیث کے سیکرٹری جنرل شیخ محمد نعیم بادشاہ، جے یو پی کے رہنما مفتی غلام حسین نعیمی، جے یو آئی کے سرپرست مولانا محب النبی، پیر میاں محمد رضوان نفیس، قاری جمیل الرحمن اختر، مولانا خالد محمود، مبلغ ختم نبوت مولانا عبدالنعیم، مفتی عبدالحفیظ، ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے علامہ محمدممتاز اعوان، مولانا عبدالعزیز، مولاناانیس احمد مظاہری، مولانا فضل الرحمن، مولانا عبدالشکور یوسف، مولانا محمدیوسف، مولانا مقصود احمد الوری، قاری ظہورالحق، بھائی محمدابراہیم، مولانا شیراحمد ودیگر نے حکومت کی بدترین قادیانیت نوازی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے خدا بخش نتھوکہ قادیانی کی غیر قانونی توسیع پرسخت احتجاج کیا۔

مظاہرین نے کہا کہ مذکورہ سرکاری افسر دوران ملازمت غیر آئینی و غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا اور اب اس کی مدت ملازمت میں توسیع دینے کیلئے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، جو کہ مسلمانوں کیلئے انتہائی ناقابل برداشت ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ فوری طور پر قادیانیت نوازی کا یہ اقدام واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سخت احتجاج کیا جائے گا۔ موجودہ حکومت پہلے ہی سیاسی امور، مہنگائی اور نااہلی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے، نیز ماضی میں عاطف میاں قادیانی کو بھرتی کرنے اور گستاخ رسول آسیہ مسیح کو رہا کرنے کی بنا پر عوام خصوصاً دین پسند طبقے میں غیر مقبول ہے، اب مزید اس قسم کے اقدامات کرکے ہمارے جذبات کو مجروح نہ کیا جائے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایف آئی اے کا ایڈیشنل ڈی جی ابوبکر خدا بخش نتھوکہ متعصب قادیانی ہے اس قادیانی افسر نے اپنی سرکاری ملازمت کے دوران بارہا خوشاب میں اپنی زمینوں پر قادیانیوں کے غیر قانونی اجتماعات کرائے اور ان کی سرپرستی و پشت پناہی کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ بالا قادیانی افسر کا بھائی ملتان میں قادیانی جماعت کا سربراہ ہے اور اس کا ایک بھتیجا اور داماد بھی قادیانیت کی غیر آئینی و اسلام دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ابوبکر خدا بخش نتھوکہ اپنی سرکاری ملازمت کے دوران غیر آئینی و غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہا اب اس بدنام زمانہ قادیانی افسر کو مزید نوازنے کیلئے ایف آئی اے کے ایڈوائزر کے طور پر اس کی نئی تعیناتی کی جا رہی ہے۔ علماء نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس اقدام کو روکا جائے اور پاکستان کے حساس سرکاری و کلیدی عہدوں پر قادیانیوں کی تقرری پر مکمل پابندی عائد کی جائے، مصورِ پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ نے کہا تھا کہ قادیانی دین اور وطن دونوں کے غدار ہیں۔ ابوبکر خدا بخش نتھوکہ اب تک جن غیر آئینی قادیانی تبلیغی سرگرمیوں میں ملوث رہا اس کیخلاف باقاعدہ کارروائی کرکے آئین و قانون کے تحت اسے سزا دی جائے اور آئین پاکستان کی اصل روح پر عمل کرتے ہوئے قادیانیوں کو آئین کا پابند بنایا جائے۔

علماء نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان فوری طور پر اس صورتحال کا نوٹس لے کر قادیانی افسر کی تقرری کی فائل مسترد کریں ورنہ ملک بھر میں پھیلی ہوئی تشویش و اضطراب کو روکنا مشکل ہو جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 970885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش