0
Wednesday 29 Dec 2021 15:41

سینیٹ میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ پیش نہ کرنے پر شور شرابہ، چیئرمین ڈائس کا گھیراؤ

سینیٹ میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ پیش نہ کرنے پر شور شرابہ، چیئرمین ڈائس کا گھیراؤ
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ  پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ جس قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے وہ صرف ایک کاغذ ہوگا، ایک جانب کاغذ کا ٹکڑا ہوگا، دوسری جانب زمینی حقائق کچھ اور ہونگے۔ شیریں رحمان نے کہا کہ یہ کہاں کی سیکیورٹی پالیسی ہے جب اسٹیٹ بینک گروی رکھا جا رہا ہے، کونسی سیکیورٹی پالیسی جس میں آئی ایم ایف ملک کی اکانومی چلائے گا۔ شیری رحمان کی تقریر کے دوران سینٹر محسن عزیز نے شور شرابہ کیا اور کہا کہ تقریر نہ کرے اپنا مدعا سامنے رکھیں جس پر شیری رحمان نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کا اعلان کیا۔

اپوزیشن کی جانب سے واک آؤٹ کے اعلان کے بعد سینیٹ میں قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہا کہ اپوزیشن میں ہمت ہے تو جواب سن کر جائے جس پر اپوزیشن اراکین ایوان میں رک گئے اور چیئرمین ڈائس کے سامنے احتجاج کرتے رہے۔ شہزاد وسیم نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی سلامتی پالیسی بنائی گئی، اس پالیسی کو قومی سلامتی کمیٹی میں پیش کیا گیا لیکن اپوزیشن نے ایوان کا بائیکاٹ کیا۔ شہزاد وسیم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وردی والے نہیں آئے تھے، اس لیے اپویشن نہیں آئی تھی جب قومی سلامتی کمیٹی میں وردی والے ہوتے ہیں تو یہ بھاگے چلے آتے ہیں۔ شہزاد وسیم کے بیان پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین چیئرمین سینٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج اور نعرے بازی کرتے رہے، جواباً حکومتی ممبران بھی اپنی نشستوں سے اٹھے اور چیئرمین ڈائس کے سامنے پہنچے اور نعرے بازی کی۔ چیئرمین سینٹ نے حکومت و اپوزیشن اراکین کو اپنے نشستوں پر واپس جانے کی ہدایت کرتے رہے۔ بعد ازاں حکومتی و اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر واپس چلے گئے۔
خبر کا کوڈ : 970944
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش