0
Thursday 30 Dec 2021 21:26

شہید عامر ماگرے کے والد نے لاش کی حوالگی کو لیکر ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی

شہید عامر ماگرے کے والد نے لاش کی حوالگی کو لیکر ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی
اسلام ٹائمز۔ حیدرپورہ تصادم میں مارے گئے عامر ماگرے کے والد محمد لطیف نے بیٹے کی لاش کی حوالگی کو لے کر جمعرات کے روز جموں وکشمیر ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔ 18 صفحات پر مشتمل عرضی عامر ماگرے کے والد محمد لطیف نے اپنے وکلاء دیپکا سنگھ رجاوت اور ایڈوکیٹ محمد ارشید چودھری کے ذریعے عدالت میں دائر کی۔ یہ پیش رفتہ اُس وقت سامنے آئی ہے جب پولیس کی خصوصی ٹیم کے سربراہ نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ عامر ماگرے غیرملکی جنگجو کا قریبی ساتھی تھا۔ عامر ماگر ے کے والد نے عرضی میں کہا ہے کہ آرٹیکل 21 کے تحت ملک کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے بچے کی آخری رسومات مذہبی عقیدے کے مطابق ادا سکے۔

انہوں نے مزید بتایا گول رام بن میں ملی ٹینسی کے خاتمے کی خاطر اُس نے فوج کے ساتھ کام کیا جس دوران 6 اگست 2005ء کے روز اُس نے اپنی اہلیہ اور دیگر اہل خانہ کے ساتھ مل کر لشکر طیبہ کے ایک جنگجو کو مار گرایا۔ انہوں نے عرضی میں مزید لکھا کہ لشکر طیبہ کے ملی ٹینٹ کو مار گرانے پر 2012ء میں جموں و کشمیر کی حکومت نے اعزاز سے نوازا جبکہ فوج کی جانب سے بھی اُن کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔ عامر ماگرے کے والد نے اپنی عرضی میں مزید لکھا کہ اُن کا بیٹا بے گناہ تھا لہذا اُس کی لاش اُنہیں فوری طور پر سونپ دی جائے۔
خبر کا کوڈ : 971142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش