0
Thursday 30 Dec 2021 22:44

سپریم کورٹ مساجد کو منہدم کرنے کے حکم پر نظرثانی کرے، ملی یکجہتی کونسل

سپریم کورٹ مساجد کو منہدم کرنے کے حکم پر نظرثانی کرے، ملی یکجہتی کونسل
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، لیاقت بلوچ، علامہ عارف واحدی، راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ عبدالغفار روپڑی، مولانا عبدالمالک، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری اور ثاقب اکبر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں سپریم کورٹ سے مودبانہ اپیل کی ہے کہ وہ مساجد کو منہدم کرنے کے حکم پر نظرثانی کرے، کیونکہ ایسے وقت میں جبکہ ہندوستان میں اسلام سے تعصب کی بنیاد پر مساجد کو گرایا جا رہا ہو اور پوری دنیا میں اس کی مذمت کی جا رہی ہو، ایسے وقت میں اسلام کے نام پر حاصل کردہ ملک میں مساجد کا انہدام پورے عالم اسلام میں پاکستان کی بدنامی، رسوائی اور ہندوستان میں مودی کے متعصبانہ رویہ کے جواز اور حوصلہ افزائی کا باعث ہوگا اور پاکستان کے مسلمان جو اسلام سے جذباتی وابستگی رکھتے ہیں، ان کے لیے یہ ایک عظیم سانحہ سے کم نہیں ہوگا اور بے حد کرب و اضطراب کا باعث بنے گا۔

سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان کا یہ کہنا درست ہے کہ کسی جگہ پر ناجائز قبضہ کرکے مسجد نہیں بنائی جا سکتی، لیکن شریعت کا حکم ہے کہ اگر ایسی جگہ پر مسجد بنا لی جائے اور نماز پڑھی جائے تو نماز ہو جاتی ہے، بالخصوص ایسی جگہ کا متعلقہ محکمہ نے جب این او سی جاری کر دیا ہو اور اس کی اجازت دے دی ہو تو وہ قانونی اور شرعی طور پر مسجد کہلائے گی اور اس کے انہدام کی شرعی طور پر اجازت نہیں ہوگی، لہذا سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ مساجد کے انہدام کے ایک غیر شرعی حکم پر نظرثانی کرے۔
 
خبر کا کوڈ : 971205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش