0
Friday 31 Dec 2021 10:47
ٹانک میں محسود قوم کا گرینڈ جرگہ، احتجاج

کور کمانڈر تحفظات دور کریں ورنہ مزاحمت کیجانب جائیںگے، محسود

پی پی پی رہنما نجیب محسود کے قتل کا مقدمہ پوری قوم لڑے گی
کور کمانڈر تحفظات دور کریں ورنہ مزاحمت کیجانب جائیںگے، محسود
اسلام ٹائمز۔ وزیرستان میں جاری بدامنی کی لہر اور پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی وزیرستان کے رہنماء سردار نجیب محسود کے قتل کے خلاف محسود قوم کا گرینڈ جرگہ ڈی سی کمپاؤنڈ ٹانک میں منعقد ہوا۔ جرگے میں محسود قوم سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ جرگے سے خطاب کرتے ہوئے نجیب محسود کے والد نے کہا کہ اگر میرے بچوں کے خون سے قوم کو امن ملتا ہے تو میں امن کی خاطر اپنے سارے بچوں کو قربان کرنے کیلئے تیار ہوں۔ جرگے میں محسود قوم نے صوبائی حکومت کو قاتلوں کی گرفتاری کیلئے باقاعدہ طور پر تین دن کی مہلت دی اور مطالبہ کیا کہ اگر تین دن میں نجیب محسود کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو ہم اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔

محسود قوم کے جرگہ نے متفقہ اور مشترکہ طور پر مطالبہ کیا کہ کور کمانڈر پشاور وزیرستان آئیں اور محسود قوم کی بات سنیں اور اس معاملے پہ مذاکرات کریں۔ جرگے میں شریک مشران نے کہا کہ نجیب محسود کے قتل کا مقدمہ بحیثیت قوم لڑیں گے۔ یاد رہے کہ 25 دسمبر کو نامعلوم حملہ آوروں نے تحصیل سراروغہ کے علاقے میں  پاکستان پیپلز پارٹی جنوبی وزیرستان کے جنرل سیکرٹری اور سابق صوبائی امیدوار پی کے 113 سردار نجیب کو بے دردی قتل کیا تھا جس پر قوم کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا اور یہ معاملہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ اسی سلسلے میں ڈی سی کمپاونڈ ساؤتھ میں محسود قوم کا جرگہ ہوا۔ جس میں پہلی بار قوم کے ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ جرگہ میں کئی اہم موضوعات زیر بحث لائے گئے اور کمپاؤنڈ سے ٹریفک پوائنٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے پولیس ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مقررین نے اپنی گفتگو میں حکومت، ضلعی انتظامیہ اور سکیورٹی ذمہ داران کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ دس سال تک جلاوطن رہنے کے بعد ہمیں حکومت کی طرف یہ کہا گیا کہ علاقہ کلئیر ہے، آپ لوگ واپس چلے جائیں لیکن آئے روز ٹارگٹ کلنگ اور امن او امان کی خراب صورتحال نے ہمیں ایک بار پھر ہجرت پر مجبور کر دیا اور دہشتگردی پہلے سے بڑھ کر جاری ہے۔ جس طرح دس سال پہلے تھی  مقررین جن میں سنیٹر صالح شاہ، ملک نور خان، ملک حاجی سعید انور، مجید لاگری ایڈکیٹ اور محسود قوم کے اکثریتی مشران شامل تھے نے حکومت کو آنے والے سوموار ۳ جنوری 2022ء تک الٹی میٹم دے دیا ہے جس میں کور کمانڈر پشاور کو ٹانک آ کر محسود قوم کے تحفظات دور کرنے اور آئندہ کے لئے جنوبی وزیرستان میں امن کی مکمل گارنٹی دینا شامل ہوگی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں محسود قوم مزاحمت کی جانب جاسکتے ہیں جس کی ذمہ داری حکومت پہ ہو گی۔ جرگہ میں سردار نجیب اللہ شہید کے والد نے اپنے چھوٹے بیٹے ہدایت اللہ کو نجیب کی جگہ خدمت کے لئے پیش کیا جس کو محسود قوم نے خوش آمدید کیا اور قوم نے جواب دیا کہ نجیب شہید کا مقدمہ ہم بحثیت قوم لڑیں گے۔
خبر کا کوڈ : 971263
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش