0
Thursday 8 Sep 2011 05:51

جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن سرائیکی صوبہ کے قیام پر اپنا موقف واضح کریں، فیصل کریم کنڈی

جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن سرائیکی صوبہ کے قیام پر اپنا موقف واضح کریں، فیصل کریم کنڈی
ڈیرہ اسماعیل خان:اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن سرائیکی صوبہ کے قیام پر اپنا موقف واضح کریں۔ سرائیکی تحریک کیلئے 15 رکنی کمیٹی میں انتشار پھیلانے کی جو کوشش کی جا رہی ہے وہ بھی کامیاب نہیں ہو گی جبکہ پیپلز پارٹی کے میگا پر اجیکٹس کو مولانا اپنا کیش کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم عوام اس سے بخوبی آگاہ ہے۔ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن میں انتشار کی بات کرتے ہیں۔ وہ واضح کریں کہ وہ اپوزیشن میں ہیں یا اقتدار میں۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کی بڑی جماعتیں جو کہ پارلیمنٹ میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں وہ مولانا فضل الرحمن پر اعتماد نہیں کر رہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر احمد کریم کنڈی، عبدالطیف میانخیل کے علاوہ ٹانک کے نمائندے بھی موجود تھے۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ہر فورم پر سرائیکی صوبے کے قیام کیلئے آواز بلند کی جارہی ہے اور یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ صدرآصف علی زرداری وزیراعظم سیدیوسف رضا گیلانی خود سرائیکی ہیں اور انہوں نے صوبے کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت مفاہمت کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے اورسیاسی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملاکر چلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی صوبے کی تحریک کیلئے پندرہ رکنی کمیٹی کے تمام ممبران سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں اور مشترکہ کوشش میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لفٹ کینال کا افتتاح وزیراعظم کرینگے۔ یہ منصوبہ پیپلز پارٹی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اپنے بیانات سے یہ سابت کرانا چاہتے ہیں کہ سوئی گیس و دیگر منصوبوں کا کوئی تحریری ثبوت موجود نہیں۔ میں اس فورم سے واضح کرتا ہوں کہ ان تمام منصوبوں کے تحریری ثبوت موجود ہیں۔ مناظرہ کیلئے تیارہوں۔
 انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ ڈیرہ اسماعیل خان کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں مگراسکے باوجود ترقیاتی کام جاری ہیں۔ 2013 کا الیکشن بھاری اکثریت سے جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کی فراہمی کا کام تیزی سے جاری ہے اور اس وقت ایک کروڑ 88 لاکھ روپے کی لاگت کے پائپ فراہم کردیئے گئے ہیں۔ سوئی گیس کا کام مقررہ مدت میں ختم کر دیا جائیگا۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے انتخابی حلقہ بنوں میں موبائل سروس بحالی کیلئے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ قبل ازیں ڈپٹی سپیکر نے سرکٹ ہاوس میں ٹانک کے27 موضع جات کے زمینداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کسی کو بیروزگار نہیں کرتی بلکہ روزگار فراہم کرنے کے مواقع دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وران کینال کا مسئلہ جلد حل کیا جائیگا اور اس سلسلے میں متعلقہ اعلیٰ حکام سے رابطہ کر کے ٹانک کے زمینداروں کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ٹانک میں بجلی کی  ولٹیج کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور ایک نئے فیڈر کے قیام کی کوشش کی جاری ہے۔ ٹانک سے منتخب ہونیوالے جے یوآئی کے ممبران نے آٹھ سالوں کے دوران ٹانک کے مسائل کے حل کیلئے کچھ نہیں کیا۔ پانچ سال فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کیا اور پانچ سال اقتدار کے مزے لوٹے۔ لیکن ہم نے ڈھائی سال کے دوران صرف ٹانک میں کروڑوں روپے کی لاگت سے ریکارڈتر قیاتی کام کئے ہیں جو ریکارڈ پر موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درابن حیدر، ٹانک اور چودھوان زام کیلئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور انکی تعمیر کو جلد ہی ممکن بنایا جائیگا۔ ٹانک زام کے ٹینڈر ہو چکے ہیں جس پر جلد کام شروع ہو جائیگا۔ ٹانک کے اجتماعی مسائل کو حل کرنا میرا فرض بنتا ہے۔ حالیہ سیلاب کے دوران متاثر ہونیوالے ممریز پٹھان پل کی تعمیر کے لئے چار کروڑ روپے کے ٹینڈر ہو چکے ہیں۔ جس کی تعمیر سے گیارہ دیہات کو فائدہ ہوگا۔ علاقے کا پیدائشی ہوں۔ یہ میرا فرض ہے کہ این اے 24 اور این اے25 کے مسائل کو حل کیا جائے۔ کچھ لوگ خوش فہمی میں ہیں کہ میں نے حلقہ این اے 24 ڈیرہ اسماعیل خان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ صرف ان کا خواب ہے۔ اگر پارٹی نے حکم دیا تو نہ صرف ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک سے الیکشن لڑو نگا بلکہ مولانا فضل الرحمن کے حلقہ بنوں سے بھی الیکشن میں بھرپورحصہ لونگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹری نمبر چار جو حالیہ سیلاب کے دوران متاثر ہوئی تھی اور جس سے پندرہ ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوتی تھی کے کام کے حوالے سے ان کی دعوت پر چیف انجینئر محکمہ ایریگیشن آج ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ رہے ہیں۔ جو متاثرہ ڈسٹری کا دورہ کریگی۔ اور اسکی رپورٹ صوبائی حکومت اوران تک پہنچائیگی۔
خبر کا کوڈ : 97151
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش