0
Sunday 2 Jan 2022 23:58
شہید قاسم سلیمانی و شہید ابومہدی المہندس کی دوسری برسی

شہید جنرل قاسم سلیمانی ولایت کے ایسے پیرو تھے جنہوں نے میدان جنگ اور سفارتکاری میں بہترین رابطہ پیدا کیا، جنرل قاآنی

شہید جنرل قاسم سلیمانی ولایت کے ایسے پیرو تھے جنہوں نے میدان جنگ اور سفارتکاری میں بہترین رابطہ پیدا کیا، جنرل قاآنی
اسلام ٹائمز۔ 3 جنوری 2020ء کے روز امریکی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی میں اپنے رفقاء سمیت شہید ہونے والے اسلامی مزاحمتی محاذ کے کمانڈروں کی دوسری برسی کے موقع پر ایرانی وزارت خارجہ کے دفتر میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس سے سپاہ قدس کے کمانڈر اور شہید جنرل قاسم سلیمانی کے جانشین جنرل اسمعیل قاآنی نے بھی خطاب کیا۔ جنرل اسمعیل قاآنی نے اپنی گفتگو کے آغاز میں جگر گوشہ رسول(ص) حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا پر سلام و صلواۃ بھیجتے ہوئے تاکید کی کہ اس وقت حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کی شہادت کے ایام چل رہے ہیں جو شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے رفقاء کی برسی کے ساتھ آ ملے ہیں جبکہ شہید عالی مقام کہ جو ائمہ معصومین علیہم السلام کے حقیقی پیروکار تھے، ہمیشہ ہی حضرت صدیقۂ کبری سلام اللہ علیہا کی یاد میں رہتے حتی کہ آپ(س) کی یاد ان کے وجود میں مکمل طور پر اتر چکی تھی۔



سپاہ قدس کے کمانڈر نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کی اعلی بصیرت، ان کے فہم و فراست اور صدق و خلوص پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہید کی ایک اعلی ترین خصوصیت یہ تھی کہ انہوں نے نہ صرف میدان جنگ اور سفارتکاری کے درمیان بہترین رابطہ برقرار رکھا بلکہ وہ اس منطق کا بہترین دفاع بھی کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی ولایت پر مکمل عملدرآمد کرتے تھے اور یہی وجہ تھی کہ وہ ملکی وزارت خارجہ کو بھی اپنے ہمراہ لے کر چلتے۔ جنرل قاآنی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کا مکتب اسلام پر مبنی اور سیاستنا دیانتنا کے قاعدے پر استوار ہے جبکہ وہ سیاست کو دینی اعتقاد کے نکتۂ نظر سے دیکھتے تھے اور یہی وجہ ہے کہ وہ صرف ایک سیاسی کھلاڑی ہی نہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی امت مسلمہ کے درمیان وحدت، یکجہتی اور عملی تعاون کے بانی و مدافع تھے جبکہ ان کا مکتب اپنے اعلی اہداف کے حصول تک جاری و ساری رہے گا، ان شاء اللہ!

خبر کا کوڈ : 971704
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش