0
Monday 3 Jan 2022 12:13

قرآن ٹیچرز کی بھرتی میں حکومتی بدنیتی بے نقاب، ہائیکورٹ نے تفصیلات مانگ لیں

قرآن ٹیچرز کی بھرتی میں حکومتی بدنیتی بے نقاب، ہائیکورٹ نے تفصیلات مانگ لیں
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دینے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔ سکرٹری سکول ایجوکیشن غلام فرید سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے سیکرٹری تعلیم کو رپورٹ واپس کر دی۔ نئےعربی اساتذہ کی بھرتیوں اور کابینہ کے فیصلہ کو رپورٹ شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے چھ جنوری کو جامع رپورٹ  پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس شاہد وحید کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔ جسٹس شاہد کریم نے سیکرٹری سکول ایجوکیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا سیکرٹری صاحب کیا روڈ میپ بنا ہے، اس میں رپورٹ میں تو بھرتیوں کو ذکر ہی نہیں؟
 
سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے جواب دیا کہ 19 سو اساتذہ کی بھرتیاں کر رہے ہیں۔ جسٹس شاہد وحید نے سیکرٹری سکول ایجوکیشن سے کہا اس جواب میں تو صرف ٹریننگ کا ہی ذکر ہے، آپ نے تو 70 ہزار اساتذہ کی ضرورت کا ذکر کیا تھا۔ سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے جواب دیا 64 ہزار اہل اساتذہ ہمارے پاس موجود ہیں، 27 ہزار اساتذہ قرآن پڑھانے کیلیے آمادہ ہیں، وسائل کی کمی کے باعث ابھی انہیں اساتذہ سے کام لیں گے۔ جسٹس شاہد وحید نے کہا اس رپورٹ میں کیبنٹ کا فیصلہ لگائیں اور کب تک اساتذہ کی بھرتیاں کر رہے ہیں، عدالت کیس کو جمعرات تک کیلئے ملتوی کر رہی ہے۔
 
درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مسلمانوں کے بچوں کو قرآنی تعلیمات دے کر معاشرے کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے، پنجاب کمپلسری ٹیچنگ آف ہولی قرآن ایکٹ 2017ء منظور کیا گیا، ایکٹ کے تحت قرآن پاک کی تعلیم کو تمام سکولز کے نصاب میں شامل کیا جانا تھا، تین سال گزرنے کے باوجود پنجاب کمپلسری ٹیچنگ ہولی قرآن ایکٹ پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ قرآن پاک کو تعلیمی اداروں میں نصاب کا حصہ بنانے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں قرآن پاک کو نصاب کا حصہ بنانے کا حکم دیا۔ استدعا ہے کہ عدالت تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیمات کو نصاب کا لازمی حصہ بنانے کے حکم پر عمل کرائے، مزید استدعا کی گئی کہ پہلی سے پانچویں جماعت تک ناظرہ قرآن جبکہ چھٹی سے 12ویں کلاس تک قرآن پاک کو ترجمہ کیساتھ نصاب کا حصہ بنانے کے حکم پر عمل کرایا جائے۔ یاد رہے کہ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے معاملہ اٹھایا تھا کہ ایک ہی مکتب فکر کے متعصب علماء کو سازش کے تحت عربی ٹیچرز بھرتی کیا جا رہا ہے، جس سے تعلیمی اداروں کا ماحول خراب ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 971774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش