0
Tuesday 4 Jan 2022 20:58

اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور حکومتی کنٹرول سے نکلنا تباہی کا فیصلہ ہے، عبدالغفور راشد

اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور حکومتی کنٹرول سے نکلنا تباہی کا فیصلہ ہے، عبدالغفور راشد
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور حکومتی کنٹرول سے نکلنا تباہی کا فیصلہ ہے، کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے، منی بجٹ عوام کی مشکلات میں اضافہ کرے گا، اسٹیٹ بینک کی خود مختاری ملکی سلامتی سے کھیلنے کے مترادف ہوگا، حکومتی فیصلے کے بعد عملی طور پر اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے سپرد کر دیا گیا ہے، جس کی عوام اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ معین قریشی، شوکت عزیز اور شوکت ترین آئی ایم ایف کے ایجنڈے کے تحت پاکستان پر مسلط کئے گئے، جنہوں نے عالمی اداروں کی تجوریاں بھریں اور ملک کو کنگال کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمران نااہل ہونے کیساتھ سیاسی شعور سے بھی عاری ہیں، آئے روز کی مہنگائی بیروزگاری اور منی بجٹ سے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، عمران حکومت کا مزید اقتدار میں رہنا ملکی سلامتی کیلئے خطرناک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو منی بجٹ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری اور آئی ایم ایف کے شکنجے کیخلاف رائے عامہ کو ہموار کرکے حکمرانوں کو چلتا کرنا چاہیے، اگر اسٹیٹ بینک کو خودمختار کر دیا گیا تو سوائے شرمندگی اور آئی ایم ایف کی غلامی کے قوم کے پاس کچھ نہیں بچے گا، عمران حکومت کا آئی ایم ایف کی غلامی کا ایجنڈا مسترد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو آئی ایم ایف کے غلاموں سے قوم کو نجات دلانا ہوگی، ورنہ آئندہ نسلوں کو منہ دکھانے کے قابل بھی نہیں رہیں گے، اس کیلئے ضروری ہے کہ اپوزیشن اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے۔

ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ قوم نے بھوک سمیت سب کچھ برداشت کیا قومی خودمختاری اور ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، آئی ایم ایف کے شکنجے کو مسترد کرتے ہیں، حکمران اپنی حکومت بچانے کیلئے عوام کا خون تک نچوڑنا چاہتے ہیں، بے شرمی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود عوام کو مہنگائی کی چکی میں پسا جا رہا ہے اور ریاست مدینہ کی لوریاں دی جا رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 972008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش